بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع پونچھ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ ضلع راجوری میں کم از کم 18 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے رہنما علی ساغر نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ علاقے کے لوگوں کی طرف سے دیکھی جانیوالی اب تک کی بدترین انتظامیہ ہے جس نے کشمیری عوام کو غیرمعمولی اندھیرے میں ڈبودیا ہے۔
بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جس کی غنڈہ گردی کا عالمی سطح کے کسی ادارے یا ملک کی طرف سے نوٹس نہیں لیا جارہا‘ حتیٰ کہ اقوام متحدہ بھی اسکے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ وادی میں گزشتہ 75 سال سے ظلم و ستم کابازار گرم کیا ہوا ہے۔ محاصرے اور تلاشی کے دوران نوجوانوں کا قتل عام بھارتی فورسز نے اپنا معمول بنایا ہوا ہے۔ گزشتہ روز 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 18 کو گرفتار کیا گیا۔ ایک طرف بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتے نہیں تھکتا‘ دوسری جانب وہاں دہشت و وحشت کا بازار گرم کئے ہوئے ہے۔ بھارت کی یہ سفاک کارروائیاں تو اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے فوری نوٹس لینے کی متقاضی ہیں مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ کشمیریوں کے حقوق کی پامالی پر کسی بھی عالمی ادارے یا انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے بھارت کو شٹ اپ کال نہیں دی جارہی اور نہ اقتصادی پابندیاں لگا کر اسے لگام ڈالی جا رہی ہے جس سے بھارت سے حوصلے مزید بلند ہو رہے ہیں اور وہ وادی میں بدمست ہاتھی کی طرح کشمیری عوام کے حقوق اور انکی جدوجہد آزادی کو اپنے پیروں تلے روندتا چلا جارہا ہے۔ کشمیری عوام اور پاکستان کی جانب سے ہر عالمی فورم پر بھارتی مظالم کی خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے اور عالمی طاقتوں اور اداروں کو باور کرایا جارہا ہے کہ اگر بھارت کے جنونی ہاتھ نہ روکے گئے تو خطہ کی تباہی روکنا ناممکن ہو جائیگا۔ بھارت کی اس غنڈہ گردی پر عالمی خاموشی افسوسناک ہے۔