سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج کا ضلع راجوری ، پونچھ ڈوڈہ اور کشتواڑ کے کئی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔ بھارتی فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے ٹھاٹھری ڈوڈہ اور کشتوار کے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی مہم شروع کر دی ہے ۔فورسز نے تلاشی کارروائی کے دورا ن متعدد رہائشی مکانوں کی تلاشی لی ۔ کشتواڑ اور ڈوڈہ میں سی سی ٹی وی کی مدد سے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہے ۔ضلع جموں اور اس کے گردونواح میں بھی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ تمام اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے۔سری نگر کی طرف جانے والی سبھی شاہراوں پر خصوصی ناکے لگا دیے گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سرینگر میں بھارتی فضائیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ اور ہوائی اڈے کے حکام سے ان کی زمینیں خالی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔سرینگر کے علاقوںنارو، اچھگام اور گڈسوتھ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگ پریس انکلیو سرینگرمیں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔احتجاج کرنے والوں میں سے ایک غلام نبی بٹ نے کہا کہ یہ زمینیں کریوا ڈمڈورکے علاقے میں آتی ہیں جو مجموعی طوپر 168کنال ہے اور 1947سے بھارتی فضائیہ اور سرینگر ہوائی اڈے کے حکام کے قبضے میں ہے اور ہمیںصرف 155روپے فی کنال مل رہے ہیں۔مکینوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ اور ایئرپورٹ کے زیر استعمال ان کی زمین کا حساب نہیں لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس سلسلے میں حکام کو لکھتے رہے ہیں لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں155 روپے کی جو معمولی رقم ملتی ہے وہ بھی 7ماہ کے عرصے کے بعد جاری کر دی جاتی ہے اور رقم جاری کرانے کے لئے انہیں اپنی جیب سے پیسے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔زمین کے مالکان نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں زمین واپس دی جائے۔ ہم کسی بھی طرح کا معاوضہ نہیں چاہتے۔