اسلام آباد(رانا فرحان اسلم/خبرنگار)شہر اقتدار کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز)انتظامیہ اورسٹاف ایسوسی ایشنز کے مابین چپقلش سے ادارے کی کاکردگی بری طرح متاثر ہونے لگی۔ تفصیلات کے مطابق پمز ہسپتال میں قائم سٹاف کے مابین گروہی تقسیم نے ادارے کی کاکرکردگی کو ذاتی عناد اور چپقلش کی نذر کر رکھا ہے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے سوشل میڈیا کا سہارا لینا شروع کر دیاگیا ہے فیس بک اور وٹس ایپ پر پوسٹس شیئرکرنے کی بنیاد پر ہسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی فیس بک وٹس ایپ پر پوسٹس شیئر کرنے پر ڈاکٹر راناعمران سکندر کی سربراہی میں ڈاکٹر عنزہ جلیل اور سپرنٹنڈنٹ ابو بکر پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی جو ڈاکٹر حافظ محمد سلطان،ڈاکٹرمحمد طارق اور عبدالوہاب سے سوشل میڈیا پر مواد شیئر کرنے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے جسکی وجہ سے ہسپتال کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے اورپمز ہسپتال میں معمول کے چیک اپ اور علاج معالجے کیلئے آنیوالے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامناہے ذرائع کے مطابق معاملہ زاتی نوعیت کا ہے اسکا پمزہسپتال سے کچھ لینا دینا نہیں محض وقت کا ضیاع اورادارے کی بدنامی کا باعث ہے وفاقی وزیر قومی صحت عبدالقادر پٹیل ایسے معاملات کا نوٹس لیں اور ڈسپلن کی پابندی کی ہدایات جا ری کریں ۔