اسحق ڈار کے آنے پرملکی معیشت زیادہ خراب ہوئی ‘اقبال ہاشمی


کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سیکریٹری اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ اسحق ڈار کے وزارت خزانہ سنبھالنے کے بعد ملک کی معاشی حالت زیادہ خراب ہوئی ہے۔ سمدھیوں کی پارٹی ایٹمی اثاثے گروی رکھنا چاہتی ہے۔اگر نواز لیگ نے ایسا سوچا بھی تو ملک میں خونریزی ہوگی۔ عوام اس بات کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ پرانے سیاست دان خاندانی منصوبہ بندی میں لگے ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ اپنا نام بدل کر سمدھی لیگ رکھ لے ۔ عوام کو ان نام نہاد جمہوری قوتوں کے خلاف نکلنا ہوگا۔عمران خان کی پالیسی مائی وے اور ہائی وے ہے۔ وہ اپنے اقتدار کے لئے ملک کو ڈبو دیں گے۔ روزانہ فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔ ملک کی تیس فیصد آبادی کو ایک وقت کی روٹی بھی نہیں کھا سکتی ہے اور حکمران اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ملک کی معیشت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔پاکستان کی صنعتوں کی حقیقی شرح نمو منفی ہے جب کہ ٓابادی میں اضافہ دو فیصد سالانہ ہے۔ حکومت کے پاس میں پاور کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں پاور کی عدم دستیابی کا شکار ہیں۔مین پاوراسحق ڈار قومی خزانے کا کالا ناگ ہے۔ اس ناگ سے جان چھڑانے بغیر عوام کو ان کا حق نہیں مل سکتا۔  پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری اقبال ہاشمی نے مزید کہا کہ مفتاح اسمعیل جیسے پرانے نواز لیگی بھی معیشت کا بیڑہ غرق کرنے پر کھل کر اسحق ڈار کی مخالفت کر رہے ہیں۔وہ پارٹی کیا واقعی گھاس کھا گئی ہے جو گھاس کھا کر ایٹم بم بنانے کی باتیں کرتی تھی؟ نواز شریف مریم کو اور آصف علی زرداری بلاول کو وزیراعظم بنانے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ ملک زنانہ وزیراعظم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اب تو سعد رفیق جیسے پرانے نواز لیگ کے لیڈر بھی اس خاندانی بادشاہت کے خلاف پھٹ پڑے ہیں۔اس وقت پاکستان میں اخراجات پورے کرنے کے لئے ہمارے قابل وزراء خزانہ کے پاس تین حکمت عملیاں ہیں۔ آئی ایم ایف،دنیا بھر سے خیرات یا پھر دنیا بھر میں فوج بھیج کر پیسے حاصل کرنا۔ یہ پیسے جاتے کہاں ہیں؟ اس کا پتہ نہیں چلتا ہے کیونکہ پاکستان کی حالت بد سے بد تر ہوتی جا رہی ہے۔ ان بے شرم حکمرانوں کو تھوڑی سی بھی حیا نہیں ہے کہ پاکستان کے نام پر ڈونرز کانفرنس کروارہے ہیں اور پھر بے شرمی سے یہ خیرات ہڑپ بھی کر جائیں گے۔ بگ تھری پلس ایم کیو ایم زکوۃکھاجانے میں بھی تامل نہیں کرتے ہیں۔ پوری کابینہ بشمول وزیراعظم اس وقت سوئٹزرلینڈ میں ڈونرز کانفرنس میں پوری دنیا سے بھیک مانگ رہی ہے۔ اپنے پاکستانی ہونے پر اب شرم آنے لگی ہے۔ ڈونرز کانفرنس میں بھیک دینے والے ممالک چیک کریں کہ یہ انٹرنیشنل بھکاری کس قدر شاندار ہوٹلوں میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ ان کا بھکاری اعظم اپنے کپڑے بیچ کر پاکستان کا قرض ادا کرنے کی بات کرتا تھا۔

ای پیپر دی نیشن