اسلام آباد(نا مہ نگار)یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ہنگامی حالت کے اعلان کے چار ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی تقریبا40لاکھ بچے اب بھی کھڑے آلودہ سیلابی پانی کے قریب زندگی گزار رہے ہیں جس سے ان کی بقا اور فلاح و بہبود کو خطرات لاحق ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی بقا کا بحران بدستور شدید ہے کیونکہ سانس کی بیماریوں اور شدید غذائی کمی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے،یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق سانس کی شدید بیماریوں کی شرح، جو دنیا بھر میں بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں آسمان کو چھو رہی ہے ۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں شدید غذائی کمی کے شکار بچوں کی تعداد 2021 کے مقابلے میں جولائی اور دسمبر کے درمیان تقریبا دوگنی ہو گئی ہے، 15لاکھ بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے فوری طور پر خوارک کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں یونیسف کے نمائندے عبداللہ فاضل نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے بچے شدید ترین خطرات سے دوچار ہیں۔