سیلاب متاثرین کیلئے  10.70ارب  ڈالر  امداد اعلان 


جنیوا +اسلام آباد+ریاض (خبرنگارخصوصی+ خصوصی نامہ نگار+نمائندہ خصوصی +عترت جعفری+امیر محمد خان)  وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کیلئے بین الاقوامی سطح پر کوششیں رنگ لے آئیں،حکومتی وفد کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور مختلف ممالک اور عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اربوں ڈالر کی امداد کے اعلانات کئے گئے ہیں۔ وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ دوست ممالک اور عالمی امدادی اداروں کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے اب تک مجموعی طور پر 10.70  ارب ڈالر امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی ڈویلپمنٹ بنک گروپ کی طرف سے 4.2 ارب ڈالر کا اعلان کیا گیا۔ ورلڈ بنک کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے 2 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح یورپی یونین نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے 93 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی کی جانب سے 88  ملین ڈالر دینے کا اعلان ہوا۔ چین نے 100 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ یو ایس ایڈ کی طرف سے 100 ملین ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا گیا۔ فرانس کی جانب سے 345 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں اہم پیغام دیا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 16 ارب ڈالر میں سے پچاس فیصد خود برداشت کرے گا۔ پیر کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بحالی کی کوششوں میں عالمی تعاون کا خواہاں ہے، ہم ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں، ترقی پذیر ممالک کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے۔ وزیراعظم آفس  سے جاری اعلامیہ کے مطابق  عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اپنے ساتھ اس کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کرنے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتر س کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، میں بہت سارے سربراہان مملکت اور حکومت کے ساتھ ساتھ وزرا اور دیگر شراکت داروں کا بھی شکر گزار ہوں جوہمارے ساتھ شامل ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم سب کو زندہ رہنا ہے تو سب کو ترقی کی منازل طے کرنے دیں۔ یہ آفت تاریخ کی بڑی آفات میں سے ایک ہے لیکن میں اور میرا ملک دونوں اس سے نبردآزما ہیں، پانی اب بھی کھڑا ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہونے کی وجہ سے اس مصیبت سے آگے کی سوچ نہیں سوچ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، آئی ایم ایف، اور یورپی یونین کے ساتھ ساتھ بہت سے دوسرے دوست ممالک کی طرف سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی فراخدلی کی حمایت کے لیے بے حد مشکور ہیں، تاہم امدادی کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے، خاص طور پر سندھ اور بلوچستان کے ان حصوں میں جہاں سیلابی پانی کو اب بھی نکالنے کی ضرورت ہے تاکہ فصلیں اگانے، گھر بنانے، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور اداروں اور خدمات کی بحالی کے لیے زرعی اراضی پر دوبارہ دعوی کیا جا سکے۔ غذائی عدم تحفظ کا شکار افراد کی تعداد 7سے دگنی ہوکر14ملین سے زیادہ ہو جائے گی۔  وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں 33 ملین لوگوں کو ان کا مستقبل واپس دینے کی ضرورت ہے، گزشتہ برس معاشی نقصانات کا تخمینہ 30 بلین ڈالر لگایا گیا تھا جو پاکستان کی جی ڈی پی کے8 فیصد سے زیادہ ہے جو90 لاکھ افراد کو انتہائی غربت میں دھکیل رہا ہے، یہ ہمارے لئے ایک بحالی کابڑا چیلنج ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 4آرایف پلان کا پہلا حصہ بحالی اور تعمیر نو کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں 16.3 بلین امریکی ڈالر کی کم از کم فنڈنگ کی ضرورت کو ذہن میں رکھا گیا ہے جس میں سے نصف ملکی وسائل سے اور باقی نصف ترقیاتی شراکت داروں سے پورا کرنے کی تجویز ہے۔ بحالی پلان کیلئے ہمارا فنڈنگ گیپ 8 بلین امریکی ڈالر ہے اور اسے تین سال کا عرصہ درکار ہوگا ۔ زیراعظم نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پاکستان کے بدترین سیلاب کی تباہی سے نکلنے، انفراسٹرکچر کو بحال کرنے اور تیز رفتار اقتصادی ترقی کی بحالی کی صلاحیت ان اقدامات اور ان کی رفتار پر کافی حد تک منحصر ہوگی۔ وزیراعظم نے کانفرنس کی حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہو ئے کہا کہ آپ کا یکجہتی کا عمل پاکستانی عوام ہمیشہ یاد رکھے گی۔
 اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے پاکستان کے بڑے حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان کو تین سال کی مدت میں 16.3 ارب ڈالر کی امداد درکار ہوگی۔ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے ذریعے کیش، ٹرانسفر اور دیگر طریقہ سے مدد کی جاسکتی ہے، پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا خود جاکر مشاہدہ کیا، حالیہ سیلاب سے پاکستان کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے مناظر دیکھ کر دل ٹوٹ گیا، پاکستان کے عوام نے سیلاب متاثرین کے لئے فراخدلی کا مظاہرہ کہا ہے۔ تباہ کن سیلاب کا ذمہ دار پاکستان ہرگز نہیں ہوسکتا۔  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں ہر سات میں سے ایک شخص سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانس کے صدر ایما نوئیل میکرون نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے بہادری سے سیلاب سے ہونے والی تباہی کا مقابلہ کیا، فرانسیسی حکومت اورعوام کی جانب سے پاکستانی عوام سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس پاکستان کو مہارت اور کچھ مالی مدد فراہم کرتا رہے گا ۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے خطاب میں پاکستان میں حالیہ بدترین سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہارکیا کہ ترکیہ مشکل وقت اورمشکل دنوں میں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔ میرا یقین ہے کہ انشا اللہ ہمارے پاکستانی بہن بھائی اس مشکل وقت سے نکل آئیں گے ۔  یورپی یونین کی صدروان ڈیرلیین نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام سیلاب کے بعد شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، یورپی یونین اس مشکل گھڑی میں حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے  یورپی یونین 500 ملین یورو فراہم کرے گی۔سوئٹزرلینڈ کے صدر ایگزنیزنیوکاسس نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان کی حالیہ سیلاب میں تعمیرنو اور بحالی پر مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اسلامی ڈویلپمنٹ بینک کے صدر ڈاکٹر محمد الجاسر کی جنیوا میں ملاقات کی۔ صدر اسلامی ڈویلپمنٹ بینک نے وزیراعظم کو پاکستان کے ساتھ سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا  اسلامی ڈویلپمنٹ بینک مصیبت میں گھرے پاکستانی بہن بھائیوں کی اپنے تمام تر وسائل برئے کار لا کر مدد کرتا رہے گا۔وزیراعظم کیساتھ  یو ایس ایڈ کے ڈپٹی ایڈ منسٹریٹر، ورلڈ بینک ایشیا ریجن کے نائب صدر مارٹن ریزر اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے نائب صدر شیڑن چن نے ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم نے امداد پر شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جینیوا میں چیئرمین چائنہ انٹرنیشنل کارپوریشن (ژاو ہوئی لو) Luo Zhaohui نے ملاقات کی۔ چیئرمین چائنہ انٹرنیشنل کارپوریشن نے وزیراعظم کو چین کی طرف سے سیلاب زدگان کی امداد کی ہر ممکن یقین دہانی کروائی جس کا وزیر اعظم نے خیرمقدم کیا۔  علاوہ ازیں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی پاکستان میں ایک ارب کی سرمایہ کاری کی  ہدایت۔ شاہی فرمان جینیوا کانفرنس کے حوالے سے جاری کیا گیا  کہا کہ سعودی عرب اپنے پاکستانی بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑ ے گا ہم سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سوئٹزرلینڈ کے فیڈرل قونصلر اور خارجہ امور کے فیڈرل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اگنازیو کیسس نے جنیوا میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی۔ یو این ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ عالمی برادری کو پاکستان کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنی چاہئے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جینیوا میں ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سیدوف نے ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم نے صدر ازبکستان شوکت مرزیئوف  انہیں جلد پاکستان آنے کی دعوت دی. وزیر اعظم نے ازبکستان کا پاکستان کی سیلاب کے دوران امداد پر صدر مرزئیوف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ شہباز شریف سے جینیوا میں برطانیہ کے وزیر مملکت برائے ڈویلپمنٹ اینڈرو مچّل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم نے حکومتِ برطانیہ اور برطانوی ٹیکس پیئرز کا پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر مصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کیلئے بہت اہم دن تھا۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اب تک عالمی برادری کی جانب سے 10.7 ارب ڈالر کے وعدے کئے جا چکے ہیں۔ جنیوا میں جاری ڈونرز کانفرنس میں پاکستان میں سیلاب زدگان کی بحالی کے عمل کے لئے ساڑھے 10.10 ارب ڈالر سے زائد کے پلیجز (وعدے) کئے گئے ہیں ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کتنی گرانٹ  ہے اور کتنا پیسہ قرضوں کی شکل میں ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خطاب کرتے کہا کہ صوبہ سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں نقصان کا تخمینہ 9 ارب ڈالر ہے۔
ڈونرز کانفرنس 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...