خیرپور( بیورورپورٹ ) سول ہسپتال خیرپورمیں ادویات اور تجربہ کار ڈاکٹروں کی کمی کا فقدان پروفیسر ڈاکٹروں کی کمی مرض سمجھ نہ آنے پر کراچی سکھر یا سی ایم ایچ لے جانے کا کہا جاتا ہے روزانہ اموات میں اضافہ ہو رہا ہے،حکومت سندھ نے خیرپور میں اعلیٰ ترین ہسپتال کی عمارت تو بنادی ہے مگر ہسپتال میں کروڑوں روپے کی ادویات کا بجٹ ہے وہ ادویات کہاں جارہی ہیں؟ کسی کو علم نہیں مریضوں نے ادویات نہ ملنے کی شکایت کی ہے اسٹور انچارج اس وقت کروڑوں روپے کا مالک ہے ٹرانسفر ہونے پر پیسے بھر کر آرڈر رکوا دیتا ہے تو دوسری جانب سول ہسپتال میں میں کوئی پروفیسر یا تجربہ کار ڈاکٹر موجود نہیں ہے مرض سمجھ نہ آنے پر مریض کو کراچی لاڑکانہ سکھر یا پھر سی ایم ایچ منتقل کرنے کا کہا جاتا ہے اسی چکر میں مریض فوت ہوجاتا ہے گزشتہ دوز بھی ببرلوء کا چار سالہ غلام مرتضی مستوئی کے بیٹے کا مرض سمجھ نہ آنے پر منتقل کرنے کا کہا گیا جہاں وہ اسی چکر میں فوت ہوگیاشہریوں نے کہنا تھا کہ اتنی بڑی عمارت تو بنادی مگر ڈاکٹر تو دیئے جائیں ایسے ڈاکٹر دیئے جا رہے ہیں جو مریضوں پر تجربات کر رہے ہیں۔
سول اسپتال خیرپور کی عمارت قائم، ڈاکٹرز، ادویات کا فقدان
Jan 10, 2023