سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حکومت تبدیلی کے دو طریقہ کار ہوتے ہیں،ایک ’’ سافٹ کو‘‘ ہوتا ہے۔’’ سافٹ کو ‘‘ کے ذریعے نواز شریف کو دو بار نکالیا گیا اور پھر سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز اشرف کو نکالا گیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سمجھنا چاہیے ایک شخص نہیں ادارہ اہم ہوتا ہے،عمران خان نے ساری چیزیں ایک فرد سے جوڑ دیں۔ سربراہ آتے جاتے رہتے ہیں،ادارہ بڑا ہوتا ہے اور وہ رہتا ہے۔کچھ ایشوز کو سیاست سے بالاتر رکھنا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے کمیٹی اجلاس بلایا جس میں ارکان نے دہشت گردی واقعات پر تشویش کا اظہار کیا،سینیٹرز نے کہا ہماری کوئی واضح حکمت عملی نہیں۔ اسلام آباد میں اقتدار کی کشمکش میں پڑے رہے تو ایشوز پر اثر پڑے گا،حکومت کو چاہیے کہ چستی سے آگے بڑھے اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے اقدامات اٹھائے،دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے نیکٹا بنائی جس کو اسلام آباد کے دفتر میں ناکارہ کر دیا گیا۔خیال رہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے جہاں اسلام آباد میں سکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں شہر اقتدار ایک اور دہشت گرد حملے سے بچ گیا،قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کو ناکام بناتے ہوئے سکیورٹی اداروں نے کالعدم دہشت گرد تنظیم کے 2 کارکنوں کو گرفتار کرکے ملزموں کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور ڈیٹونیٹرز برآمد کر لیے گئے۔ بتایا گیا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں گرفتار کیے گئے ایک ملزم کا تعلق صوابی جب کہ دوسرے کا تعلق پشاور سے بتایا گیا ہے، گرفتار ملزمان کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھتے ہیں، ملزموں کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
عمران خان کو سمجھنا چاہیے ایک شخص نہیں ادارہ اہم ہوتا ہے،عمران خان نے ساری چیزیں ایک فرد سے جوڑ دیں ہیں :مشاہد حسین سید
Jan 10, 2023 | 14:59