محمد عثمان
جامعہ سرگودھا کا 10واں کانووکیشن21سے23دسمبر تک منعقد کیا گیاجس میں سال2022ء میںڈگری مکمل کرنے والے طلبہ کو اعزازات اور ڈگریوں سے نوازاگیا۔اس کانووکیشن میں سال 2023میںپی ایچ ڈی مکمل کرنے والے سکالر بھی شامل ہیں۔ جامعہ سرگودھا کے دسویں کانووکیشن میںگورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی ۔ انہوں نے پہلے روز مستقبل کے معماروطن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقینا آج کا دن طلبہ کے لئے باعثِ مسرت اور کامیابیوں سے بھر پور ہے، انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ اپنے منفرد تحقیقی ذہن کے ذریعے ادارے، اساتذہ اور ڈگری کے وقار میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس حوالے سے خوش قسمت ہے کہ اس کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ تعلیم و تحقیق کے میدان میں قومی و بین الاقوامی سطح پر خاص مقام حاصل کرنے پر گورنر پنجاب نے یونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تدریس میں پنجاب بھر کی جامعات میں دوسرے اور پاکستان میں تیسرے نمبر پر قرار پانا ظاہر کرتا ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کا سفر درست سمت پر گامزن ہے۔
کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن بلا امتیاز اعلیٰ تعلیم کو فروغ دے رہی ہے تاہم اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے مزید کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ خواتین بھی ہر شعبہ میں خدمات سر انجام دے کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے معیاری تحقیق کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا کہ جس سے براہ راست معاشرے بالخصوص انسانیت کو فائدہ ہو۔ چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں مختلف منصوبوں کو مکمل کر رہی ہے جس کے نتیجہ خیز نتائج سامنے آ رہے ہیں۔خاص طور پر آئی ٹی کے شعبہ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔گریجویٹ طلبہ سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ طلبہ ڈگری لینے کے بعد گھر بیٹھنے کی بجائے معاشی و معاشرتی ترقی میں کردار ادا کریں۔ کانووکیشن کے دوسرے روز فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز، فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے طلبہ کو ڈگریاں دی گئیں جبکہ برانز میڈل طلبہ کو اعزازات سے نوازا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر تھے انہوںنے اس موقع پر گریجویٹس کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن طلبہ کے لئے مسرت اور کامیابیوں سے بھر پور ہے اور امید ہے کہ ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ اپنے منفرد تحقیقی ذہن کے ذریعے اپنے ادارے، اساتذہ اور ڈگری کے وقار میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لیے انہیں چاہیے کہ اپنے اساتذہ اور ادارے سے جو مثبت اور تعمیری سوچ انہوں نے سیکھی ہے اسی سوچ کے ساتھ معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کی ذہن سازی کی ذمہ داری اساتذہ کے کندھوں پر آتی ہے جو ان کی صلاحیتوں کو تراش کر نئی شکل دیتے ہیں اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آج کامیاب ہونے طلبہ کے پیچھے ان کے اساتذہ کی محنت بھی پوشیدہ ہے۔ کانووکیشن 2023کی اختتامی تقریب تیسرے روز منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا کہ آج کا دن گریجویٹ طلبہ، ان کے اساتذہ اور والدین کے یادگار ہے کیونکہ طلبہ تعلیم کے میدان میں کامیابیاں سمیٹنے کے بعد عملی زندگی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ اب تک یونیورسٹی آف سرگودھا سے ساڑھے چار لاکھ سے زائد فارغ التحصیل ہو کر زندگی کے مختلف شعبہ جات میں ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیںاور یہ امر یونیونیورسٹی آف سرگودھا کے لیے فخر کا باعث ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا کہ بطور وائس چانسلر طلبہ کو معیاری تعلیم کی فراہمی ، فیکلٹی و سٹاف کی فلاح و بہبود کیلئے مختلف منصوبے زیر تکمیل ہیںجن میں سے ایک منصوبہ سولر پراجیکٹ کا ہے جو تقریباََ مئی2024میں مکمل ہو گا۔ اس منصوبہ کی بدولت یونیورسٹی آف سرگودھا کو بجلی کے بلوں کی مد میں خطیر رقم ادا نہیں کرنا پڑے گی۔معیاری تحقیق کے لیے انٹر ڈسپلنری ریسرچ سنٹر کے قیام، اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ پروگرامز کے آغاز اور ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے کیلئے لائحہ عمل مرتب کر لیا گیا ہے، ان منصوبوں کی تکمیل سے یونیورسٹی آف سرگودھا کا گراف مزید بلند ہوگا۔اختتامی کلمات میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کانووکیشن کے بہترین انعقاد پر کانووکیشن کمیٹیوں، فیکلٹی و سٹاف ممبران اور انتظامی عہدے داران کو مبارک باد پیش کی۔