مہمند ایجنسی، اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر کے باہر خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد تعدادایک سوکے قریب پہنچ گئی

تحصیل یکہ غنڈ میں صبح ساڑھے نوبجے کے قریب اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ رسول خان کے دفتر پرتحصیل انبار کے قبائل کے لوگ شناختی کارڈ بنوانے اور راشن کے حصول کے لئے جمع تھے کہ بارود سے بھری گاڑی میں سوارحملہ آورنے دھماکہ کردیا۔ خودکش حملے کے نتیجے میں اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر، کئی عمارتوں اوردکانوں کوشدید نقصان پہنچا۔ دھماکے سے بجلی اورٹیلی فون کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ دھماکے کے بعد نواسی زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے کئی دم توڑ گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت اب بھی خطرے میں ہے۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ رسول خان نے پیسنٹھ ہلاکتوں اور ایک سوگیارہ زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں زخمیوں عیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ مہمند ایجنسی کے علاوہ پشاور میں بھی دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع زخمیوں کی تعداد کم بتاتے رہے جبکہ ہسپتال حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ کے مطابق دھماکے کے باعث یکہ غنڈ جیل کی دیوار بھی ٹوٹ گئی جس کے باعث وہاں سے پینتیس قیدی فرار ہوئے ہیں۔ ادھرتحریک طالبان پاکستان نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے ترجمان اکرام اللہ مہمند نے وقت نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہدف اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کے دفترمیں اتمان زئی قبیلے کا جرگہ تھا۔
\\\"

ای پیپر دی نیشن