اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے دورہ کے بعد ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے وزيراعظم نے کہا کہ وہ خط لکھنے والے افسر کو شکل سے بھی نہيں پہچانتے۔ میڈیا پرپابندیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور موجودہ حکومت میڈیا پر کسی قسم کا قدغن لگانے کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ ميڈيا، عدليہ اور پارليمنٹ ارتقائی عمل سے گزر رہے ہيں، مخالفانہ بيان بازی کا سلسلہ اختيار نہيں کرنا چاہیئے۔ چشمہ جہلم لنک کينال سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ارسا میں سندھ اور وفاق کے نمائندوں کو مستعفی نہيں ہونا چاہئے تھا،یہ مسئلہ جلد حل کرليا جائے گا۔ چینی کی قیمتوں کے بارے میں انہوں نے کہاکہ چينی مہنگی نہیں ہونے دی جائے گی۔ بیرون ملک سے درآمد ميں تاخير اور قيمتوں ميں اضافے پر انکوائری کميٹی تشکيل دی جاچکی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے سرکاری اداروں ميں کفايت شعاری پر کام تيز کرنے کی ہدايت ہے۔ اس ضمن ميں صرف انتہائی اہميت کے حامل غيرملکی دروے کئے جائيں گے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اٹھارہویں ترميم کے تحت خيبر پختونخوا کو ہائيڈل منافع کی مد ميں پچیس ارب اور پنجاب کو پانچ ارب روپے جاری کئے جاچکے ہيں۔ گيس ڈويلپمنٹ سرچارج کی مد ميں بلوچستان کو ماہانہ ایک ارب روپے اور سندھ کو پچاس کروڑ روپے دیئے جائيں گے۔