لاہور (سپیشل رپورٹر + ایجنسیاں + نامہ نگاران) پنجاب اسمبلی مےں میڈیا کے خلاف قرارداد پیش ہونے پر میڈیا نمائندوں نے اسمبلی کوریج کا بائیکاٹ کر دیا، ایوان کے باہر شدید احتجاج کرتے ہوئے قرارداد کی کاپیاں نذر آتش کر دیں، صحافیوں نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دیا، بعدازاں وزیراعلیٰ کی گاڑی کا گھیراﺅ بھی کیا، صحافیوں نے آج ملک بھر مےں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حملہ آور ارکان کے خلاف کارروائی اور قرارداد واپسی نہیں لی جاتی صحافی پنجاب اسمبلی اجلاس کی کوریج نہیں کریں گے جبکہ ثناءاللہ مستی خیل کا بھی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز میڈیا کے خلاف قرار داد پیش ہوئی تو میڈیا نے اسمبلی کوریج کا بائیکاٹ کر دیا اس کے بعد میڈیا کے لوگ پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا، جب وزیر اعلی اسمبلی سے باہر آئے تو صحافیوں نے ان کا گھیرا و کر لیا اور نعرہ بازی کی جس پر وزیر اعلی پنجاب کوئی بات کئے بغیر چلے گئے اس کے بعد میڈیا کے نمائندے احتجاج کرتے رہے اور آزادی صحافت کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران وارث کلو ، میاں ندیم ، خرم گلفام باہر نکلے اور صحافیوں کے نعروں پر غصے میں آگئے اور گالیاں دینا شروع کر دیں اور صحافیوں کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا اس پر سکیورٹی اہلکاروں نے صحافیوں کو بچایا۔ پاکستان نیوز پیپر ایمپلائیز یونین کے صد ناصر نقوی ، فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے سینئر نائب صد اسد ساہی ، پی یو جے کے سیکرٹری رانا عظیم ، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے صدر ظہیر شہزاد، سیکرٹری شمائلہ جعفری ،پریس کلب کے سیکرٹری ضیاءاللہ نیازی ، نائب صد عامر وقاص نے صحافیوں کے احتجاج کی قیادت کی اور اعلان کیا کہ آج شام چھ بجے پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا اور پیر کے روز بھی اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر چودھری ظہیر الدین نے صحافیوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ تاہم صحافیوں کا کہنا تھا کہ آپ اس قرارداد کا حصہ ہیں کیونکہ قرارداد کی منظوری کے دوران آپ کے ارکان اسمبلی وہاں موجود رہے اور سیمل کامران سمیت کئی اراکین نے صحافیوں پر شدید تنقید کی اس لئے ہمیں آپ کی حمایت کی ضرورت نہیں۔ صحافیوں نے حملہ آور ارکان سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اسلام آباد سے آن لائن کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس کی کال پر ملک بھر مےں صحافی آج پنجاب اسمبلی مےں میڈیا کےخلاف قرارداد اور تشدد کےخلاف مجوزہ قانون سازی، اٹھارویں ترمیم کی آڑ مےں مزدور دشمن قانون سازی کےخلاف یوم سیاہ منائیں گے۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق مقامی پریس کلب کے احتجاجی مظاہرے مےں صدر پریس کلب رانا ادریس نے کہا کہ ثناءاللہ مستی خیل اور وارث کلو اپنے اپنے علاقوں مےں نفرت کی علامت بن چکے، وہ بش کو پڑنے والے جوتے نہ بھولیں، چنیوٹ، فیصل آباد مےں بھی احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
صحافی بائیکاٹ