اپردیر اور وسطی کرم میں سیکورٹی فورسز کا افغان شدت پسندوں کیخلاف آپریشن 29 ہلاک

اپر دیر (ریڈیو نیوز، وقت نیوز+ ثناءنیوز) اپر دیر اور وسطی کرم میں سکیورٹی فورسز کی افغان شدت کیخلاف کارروائی کے دوران 29 شدت پسند جاں بحق ہوگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بداول کے علاقے شنئی درہ میں شدت پسندوں کےخلاف جاری کارروائی میں سات شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔ بداول کے ہی علاقے شہتر درہ سے افغان شدت پسندوں نے دو افراد کو اغوا کرلیا اور اغوا کئے گئے افراد کی رہائی کیلئے ہلاک ہونیوالے اپنے دو ساتھیوں کی لاشوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر وسطی کرم کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن چھٹے روز بھی جاری رہا۔ فورسز کی تازہ کارروائی میں مزید سات شدت پسند مارے گئے۔ فورسز نے شدت پسندوں کے اہم گڑھ کورت اور اسپرکیٹ سمیت دس سے زائد ٹھکانوں کو کلیئر کرا دیا گیا ہے۔ فورسز کے آپریشن کے دوران چھ ہزار سے زائد خاندانوں نے نقل مکانی کی ہے۔ ثناءنیوز کے مطابق خےبر اےجنسی کے علاقہ تےراہ دتہ خےل مےں کالعدم لشکر اسلام اور ذخاخےل امن لشکر کے درمےان جھڑپ مےں 2 شدت پسند ہلاک اور 4 کو گرفتار کر لےا گےا۔ ذرائع کے مطابق تحصےل باڑہ کے علاقہ نرے بابا مےں کالعدم لشکر اسلام اور ذخا خےل امن لشکر کے درمےان جھڑپ کے نتےجے مےں 2 عسکرےت پسندوں کو ہلاک اور 4 کو گرفتار کر لےا گےا ہے۔ جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور ہلاکتوں مےں اضافہ کا خدشہ ہے۔ دریں اثناءجنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل کے علاقہ اعظم ورسک میں ایک قبائلی رہنماکو نامعلوم مسلح افراد نے کلاشنکوفوںسے اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ مدیر خان وزیر قوم غلام خیل اعظم ورسک بازار سے گھر کی جانب آرہا تھا کہ راستے میں اعظم وررسک بارانی نالہ کے قریب پہلے سے تاک میں بیٹھے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر کلاشنکوفوں سے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
خیبر ایجنسی جھڑپ

ای پیپر دی نیشن