لا ہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان منور حسن نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو حقائق مسخ اور قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کا دو سال کے ”گہرے غور وخوض“ اور دوسو سے زائد گواہان کے بیانات کے باوجود ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے ذمہ داروں کا تعین نہ کرسکنا قوم کیساتھ سنگین مذاق ہے، صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہزاروں اہلکارروں کی موجودگی میں ملکی خودمختاری کو پامال کیا گیا۔ منور حسن نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دو اجلاسوں کی مشترکہ متفقہ قرار دادوں پر عمل درآمد نہ کرنے والے اور امریکی جنگ کو اپنی جنگ قرار دینے والے حکمران ملکی سرحدوں کی پامالی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن 9سال تک اپنے بیویوں اور بچوں سمیت پاکستان میں قیام پذیر رہے لیکن ہمارے سکیورٹی اداروں اور ایجنسیوں کو اس کی بھنک نہ پڑی جبکہ ملک میں سرگرم عمل امریکی سی آئی اے اور اس کے ایجنٹوں نے نہ صرف اسامہ بن لادن کو ڈھونڈ نکالا بلکہ کامیاب کارروائی بھی کی جس سے بین الاقوامی سطح پر ملک وقوم کو سخت سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا ایبٹ آباد واقعہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نااہلی اور ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ ملکی سلامتی کے ذمہ دار ادارے ملک میں بیرونی ایجنسیوں کی تخریب کاری کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔