راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ + ثناءنیوز + آن لائن) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔ عدالت نے پرویز مشرف کو پیش نہ کرنے پر قائم مقام سی پی او کی سرزنش کی اور سخت برہمی کا اظہار کیا قرار دیا کہ سابق صدر کو آئندہ تاریخ پر پیش نہ کیا گیا تو مقدمے کا ٹرائل روک دیا جائے گا۔ خصوصی عدالت کے جج چودھری حبیب الرحمن نے مقدمے کی سماعت کی۔ سکیورٹی خدشات کے باعث پرویز مشرف کو منگل کو بھی عدالت پیش نہیں کیا گیا جس پر فاضل جج نے قائم مقام سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی کی سرزنش کی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر چودھری اظہر نے م¶قف اختیار کیا کہ چالان کی نقول کی تقسیم اور فرد جرم عائد کرنے کے موقع پر پرویز مشرف کی حاضری لازمی ہے۔ عدالت نے پرویز مشرف کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ پرویز مشرف کو آئندہ تاریخ پر پیش نہ کیا گیا تو مقدمے کا ٹرائل روک دیا جائے گا اور جیل ٹرائل کا حکم دے دیا جائے گا۔ عدالت نے قرار دیا کہ آخری موقع دیتے ہیں اس کے بعد کوئی جواز نہیں سنا جائیگا۔ ایس ایس پی آپریشن نے استدعا کی کہ آخری موقع دیا جائے۔ جج نے اےس اےس پی اور اعلیٰ پولےس حکام کی جانب سے سکےورٹی فراہم نہ کرنے پر سخت سرزنش بھی کی۔ عدالت نے کہا کہ سابق صدر کو پےش نہ کےا گےا تو وہ مقدمہ کی سماعت روک دےں گے ےا پھر سابق صدر کو اڈےالہ جےل منتقل کرنے کا حکم دینگے تاکہ عدالت وہاں اپنی کارروائی کر سکے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کو ہر تاریخ پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی اور پولیس کو پراسیکیوٹر کو ضلع راولپنڈی کی حدود تک فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔ پرویز مشرف کی جانب سے منجمد اثاثہ جات کی بحالی کیلئے درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے ایف آئی اے کو تیس جولائی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں گرفتار ملزم اعتزاز شاہ کی درخواست ضمانت خارج کر دی، درخواست پر فریقین کے وکلا کی بحث مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری محمد اظہر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی ضمانت کی درخواستیں پہلے بھی خارج ہو چکی ہیں۔ یہ انتہائی خطرناک ملزم ہے اس لئے درخواست ضمانت خارج کی جائے۔