لندن+ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر) امریکی جریدے نیوز ویک نے الطاف حسین کو رائٹ مین قرار دیدیا۔ نیوزویک کو انٹرویو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ متحدہ نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے 3 سال کے دوران ایم کیو ایم کے 4 منتخب نمائندوں کو قتل کیا۔ ایم کیو ایم 2008ء سے کراچی میں طالبان کی موجودگی کی نشاندہی کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم نے قومی جماعت کے طور پر ابھرنے کی کوشش کی مگر اسے دبایا گیا۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس کا نظریہ اعتدال پسندی پر مبنی ہے۔ فاٹا اور سوات میں آپریشن کے باعث شدت پسند کراچی آئے۔ کراچی کے کئی علاقوں میں طالبان کی عدالتیں تک موجود ہیں۔ کراچی کے کئی علاقوں میں طالبان کے قوانین کے مطابق سزائیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا برطانوی شہری ہوں مگر یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ پاکستانی بھی ہوں۔ دہشت گرد کارروائیاں مذہبی شدت پسندی سے متاثر ہو کر کی جاتی ہیں جو بڑا خطرہ ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایم کیو ایم نے ہمیشہ حکومت اور فوج کی غیر مشروط حمایت کی۔ جناح کے جدید، جمہوری اور اعتدال پسند پاکستان کا نظریہ ڈرائونا خواب بن گیا۔ طالبان کے مسلط کردہ اسلام میں خواتین اور اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ دریں اثناء اپنے بیان میں الطاف حسین نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ، تحریک پاکستان کی عظیم رہنما مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کی 47 ویں برسی پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قیام پاکستان کی تحریک میں محترمہ فاطمہ جناح کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ انہوں نے قائداعظم کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر جدوجہد کی اور اس جدوجہدکی خاطر انہوں نے اپنی خواہشات اور امنگوں کو قربان کر دیا۔ قیام پاکستان کے بعد بھی جب ملک میں جنرل ایوب خان نے مارشل لاء نافذ کیا تو انہوں نے میدان عمل میں آ کر اس فوجی آمریت کے خلاف جدوجہد کی۔ ان کی جدوجہد سے خواتین کیلئے بھی پیغام ملتا ہے کہ اگر خواتین چاہیں توکسی بھی جدوجہد میں وہ کسی سے پچھلے نہیں رہ سکتیں۔