اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ کرکٹرز کو پروفیشنل کیٹگری سے نکالا جائے، 10 فیصد ٹیکس لیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کپتان مصباح الحق کرکٹ بورڈ سے ہر ماہ پونے پانچ لاکھ روپے ٹیکس لیتے ہیں، ہر انٹرنیشنل میچ کے لاکھوں روپے الگ سے ملتے ہیں۔ دس فیصد ٹیکس ساڑھے 62 ہزار روپے تنخواہ لینے والا ادا کرتا ہے۔ مصباح اور وزیر خزانہ کے درمیان اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقات میں سال 2009 اور 2010ء کے ٹیکس گوشواروں کا معاملہ زیربحث آیا جس میں اظہرعلی نے کپتان کا ساتھ دیا۔ مصباح نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بتایا کرکٹرز گذشتہ 4سال کم سے کم 6 فیصد ٹیکس ادا کر چکے ہیں۔ اس دوران انہیں پروفیشنل کیٹگری میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس پر ٹیکس کی شرح 25 فیصد تک ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کرکٹر 4 سے 5 سال ہی تو صحیح کرکٹ کھیلتا ہے۔ کرکٹرز کی خدمات ڈاکٹرز اور انجینئرز سے بالکل مختلف ہوتی ہیں۔ وزیر خزانہ گذشتہ 4 سال کے ٹیکس معاملات طے کرائیں اور ٹیکس ریٹ 10 فیصد کے حساب سے لیا جائے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس ادا کرنا ایک قومی ذمہ داری ہے۔ امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا تاہم کرکٹرز کے جائز مطالبات منظور کئے جائیں گے، جائز مطالبات پر حکومت غور کرے گی تاکہ وہ میدان میں بہتر کارکردگی دکھائیں۔