ڈیلس (اے این این) سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری سے میرا جھگڑا شوگر مل پر نہیں، میری ماں ”سندھ دھرتی“ سے متعلق ہے جسے وہ ٹکڑے کر کے فروخت کر رہا ہے۔ میں نے اپنی ماں کو بچانے کےلئے 45 سالہ دوستی کو قربان کر دیا ہے۔ آصف زرداری نے ایک اینگلو کشمیری کو ٹھٹھہ میں25 ہزار ایکڑ اور بدین میں 6 ہزار ایکڑ زمین دی۔ زرداری نے بلاول کی ڈیمانڈ تسلیم کر لی ہیں، مجھے لگتا ہے آرمی چیف کی نوکری کے دوران زرداری لو پروفائل کی حیثیت میں گزارنا چاہتے ہیں، جھگڑے کی شروعات ایم کیو ایم کی وجہ سے ہوئی، میں بحیثیت وزیر داخلہ مجرموں اور قاتلوں کو سہولیات فراہم نہیںکر سکا تھا۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں اپنے اعزاز میں سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ ٹیکساس کے صدر معظم بھنگڑا کی جانب سے افطار ڈنر کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ افطار ڈنر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی شریک تھیں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا آلہ کار بنا ہوا ہوں‘ ڈی جی رینجرز سے کبھی ملا ہوں نہ ہی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ زرداری نے 12 سے زائد قتل کرائے جس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔ آصف زرداری کے ایک بچے کی خبر کے حوالے سے کہا کہ یہ غلط ہے، میں نہیں سمجھتا کہ وہ اتنا بے وقوف آدمی ہے۔ ڈاکٹر تنویر زمانی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نیویارک میں تنہائی کے دوران آصف زرداری سے اس کا افیئر چلا اور ہمیں بھی اخبارات کے ذریعے ہی پتہ چلا تھا۔ ذوالفقار مرزا نے امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد امریکیوں سے مطالبہ کیا کہ یہاں سے جانے والی امداد کے درست استعمال کےلئے امریکی سینیٹرز اور دیگر حکام سے دباﺅ ڈلوائیں اور اس کی باقاعدہ مانیٹرنگ کرائی جائے تاکہ اس امداد کا درست استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ وزیر خزانہ نے ہر سال 55 ارب روپیہ کمیشن کی مد میں ہڑپ کیا جس میں سے50 ارب تو زرداری کے اکاﺅنٹ میں ہی جاتا ہو گا۔
ذوالفقار مرزا