اسلام آباد (آن لائن) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی 2 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ مافیا قابض ہے۔ پی اے سی نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اربوں روپے کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی جائے۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس نویر قمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا جس میں اہم وزارتوں کے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل میں 6 کروڑ کی مشرف دور حکومت میں کی گئی کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا بلوچستان میں بہتر کپاس کی پیداوار کے نام پر وزارت میں 2 کروڑ کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے پی اے سی نے پائیڈ ادارہ میں 67 لاکھ کی مبینہ کرپشن کا بھی نوٹس لیا اور معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کے مالی حسابات 2003-4ءپر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا وزارت کے کرپٹ افسران نے پورٹ قاسم اتھارٹی نے 4 کروڑ 22 لاکھ کی کرپشن پلاٹوں کی الاٹ منٹ من پسند افراد میں کر کے کی تھی جس کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ پورٹ قاسم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں پر ایک کروڑ 18 لاکھ کا نقصان قومی خزانہ پر ڈالا گیا۔ ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارت شپنگ نے ٹینڈر کے بغیر ایک کروڑ 24 لاکھ کی خریداری کی جس کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ۔ وزارت مواصلات کے زیر اہتمام کراچی پورٹ ٹرسٹ میں قائم ہسپتال کے لئے دوائیوں کی خریداری کے نام پر 5 کروڑ کی مبینہ کرپشن کی گئی۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی 386 ایکڑ زمین جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے کا قبضہ واگزار کرایا جائے جبکہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے غیر قانونی طریقہ سے 1325 ایکڑ زمین من پسند افراد کو الاٹ کرنے اور قبضہ مافیا کو فراہم کرنے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا۔
پی اے سی