اسپائسی مشرومز کاجو کیساتھ


اجزائ:سلائس کئے ہوئے مشرومز ایک کپ۔کٹا ہوا لہسن دو کھانے کے چمچ۔روسٹ کئے ہوئے کاجو آدھا کپ۔اوسٹر سوس ایک چوتھائی کپ۔سویا سوس دو کھانے کے چمچ۔براو¿ن شوگر ایک چائے کا چمچ۔تلسی کے پتے پندرہ عدد۔تیل حسب ضرورت۔ترکیب:ووک میں تیل گرم کرلیں، لہسن اور مشرومز شامل کرلیں۔ان کو سوتے کریں تاکہ سنہری ہو جائیں۔پھر سوسز اور براو¿ن شوگر شامل کر دیں۔ڈش میں نکال کر مصالحہ، کاجو اور تلسی کے پتے ترتیب سے رکھ دیں۔سادہ چاولوں کے ساتھ سرو کریں۔
۔۔۔۔
پائن اپیل فرائڈ رائس
اجزائ:چاول ڈیڑھ کپ۔آئل چار کھانے کے چمچ۔لہسن کا پیسٹ ایک کھانے کا چمچ۔ادرک کا پیسٹ ایک کھانے کا چمچ۔(پیاز ایک عدد درمیانہ سائز۔(گاجر آدھا کپ باریک ایک انچ لمبائی میں کٹی ہوئی۔(شملہ مرچ آدھا کپ آباریک ایک انچ لمبائی میں کٹی ہوئی۔مٹر ایک چوتھائی کپ۔بے بی کورن آدھا کپ۔پائن ایپل کے ٹکڑے ایک کپ۔کاج±و آدھا کپ۔سویا سوس ڈیڑھ کھانے کا چمچ۔چلی گارلک سوس ایک کھانے کا چمچ۔ہاٹ اینڈ سویٹ سوس ایک کھانے کا چمچ۔نمک حسبِ ذائقہ۔ترکیب:سب سے پہلے تین کپ پانی میں چاول پکالیں اور ایک طرف ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں۔اب ایک پتیلی میں آئل گرم کرکے لہسن اور ادرک کا پیسٹ فرائی کرلیں۔اس کے بعد تمام سبزیاں، پائن ایپل اور کاج±و شامل کرکے تیز آنچ پر پانچ منٹ تک پکائیں۔پھر اس میں پہلے سے تیار کیے ہوئے چاولوں کو مکس کرلیں۔اب تمام سوسز اور نمک شامل کرکے دو منٹ تک پکائیں اور گرما گرم پیش کریں۔مزیدار پائن ایپل فرائیڈ رائس تیار ہیں۔
۔۔۔۔
تھائی اسٹر فرائی نوڈلز
اجزائ:مکھن یا تیل دو کھانے کے چمچ۔(نوڈلز ایک پیکٹ ا±بلے ہوئے۔نمک حسبِ ضرورت۔(کالی مرچ آدھا کھانے کا چمچ پسی ہوئی۔ہری پیاز ایک عدد۔(لہسن ایک کھانے کا چمچ کٹا ہوا۔چکن کی بوٹیاں ایک کپ۔پنیر کیوب آدھا کپ۔لیموں کا رس ایک کھانے کا چمچ۔ٹماٹو کیچپ دو کھانے کے چمچ۔سویا ساس ایک کھانے کا چمچ۔سرکہ ایک کھانے کا چمچ۔(ہری مرچ ایک کھانے کا چمچ کٹی ہوئی۔(مرچ ایک کھانے کا چمچ کٹی ہوئی۔ترکیب:فرائینگ پین میں ایک چمچ تیل ڈال کر گرم کریں۔پھر اس میں ا±بلے ہوئے نوڈلز، نمک اور کالی مرچ ڈال کر فرائی کرکے رکھ لیں۔تھوڑا سا مکھن یا تیل الگ برتن میں گرم کریں، ہری پیاز اور لہسن تلنے کے بعد چکن کی بوٹیاں ڈالیں اور تمام مصالحے ڈال کر پکائیں۔تھوڑا سا پانی ملائیں تاکہ چکن گل جائے۔آخر میں پنیر اور لیموں کا رس ملا کر اتار لیں۔چکن کی بوٹیوں کا مصالحہ تیار ہونے کے بعد پہلے نوڈلز پلیٹ میں رکھیں اور تیار کی ہوئی چکن ڈال کرٹماٹو کیچپ کے ساتھ پیش کریں۔
۔۔۔۔۔
گرلڈ چکن سلاد
اجزائ:گرلڈ چکن بریسٹ کے پتلے سلائسز۔روزمیری آدھا چائے کا چمچ۔لہسن ایک چائے کا چمچ۔تازہ پارسلے چھوٹا کترا ہوا آدھا کپ۔موٹی کٹی ہوئی بند گوبھی ایک عدد۔مایونیز آدھا کپ۔دہی ایک چوتھائی کپ۔لیمن جوس ایک چوتھائی کپ۔موٹی پسی ہوئی کالی مرچ ایک کھانے کا چمچ۔نمک حسب ضرورت۔ترکیب:دہی، مایونیز، لیمن جوس، روزمیری، پارسلے، نمک اور کالی مرچ کو مکس کرکے ڈریسنگ بنالیں۔چکن کے ٹکڑے شامل کرکے اچھی طرح ہلائیں۔اب ایک ڈش کی سطح کے نیچے لیٹس کے پتے چوپ کرکے رکھ دیں۔ان کے اوپر چکن مکسچر ڈال دیں۔گرلڈ چکن سلاد تیار ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بنکاک پرائز سیلڈ
اجزائ:چھینگے دو سو گرام۔لہسن کے جوئے تین سے چار عدد۔نمک حسب ذائقہ۔:ڈریسنگ کے لیے۔فش سوس دو سے تین کھانے کے چمچ۔چلی سوس ایک کھانے کا چمچ۔ہری مرچ پانچ سے چھ عدد۔لہسن کے جوئے آٹھ سے دس عدد۔سفید سرکہ دو کھانے کے چمچ۔تل کا تیل ایک چائے کا چمچ۔:سیلیڈ کے لیے۔(گاجر ایک عدد (باریک سلائسز۔ہری پیاز دو سے تین ڈنڈیاں۔(ہرا دھنیا دو کھانے کے چمچ (کٹا ہوا۔تھائی ریڈ چلی دو سے تین عدد۔پرانز کے لیے: جھینگوں کو نمک اور لہسن کے جوئے کے ساتھ بوائل کرکے چھان لیں۔پھر ایک طرف رکھ دیں۔ڈریسنگ کے لیے: ایک پیالے میں فش سوس، چلی سوس، ہری مرچ، لہسن کے جوئے، سفید سرکہ اور تل کا تیل شامل کرکے اچھی طرح مکس کر لیں۔ڈریسنگ تیار ہے۔سیلیڈ کے لیے: ایک پیالے میں گاجر، ہری پیاز، ہرا دھنیا اور تھائی ریڈ چلی کو اچھی طرح مکس کریں۔اب اس میں جھینگے شامل کردیں۔پھر اوپر سے ڈریسنگ ڈال کر اچھی طرح مکس کرکے سرو کریں۔چھینگے دو سو گرام لہسن کے جوئے تین سے چار عدد نمک حسب ذائقہ :ڈریسنگ کے لیے فش سوس دو سے تین کھانے کے چمچ چلی سوس ایک کھانے کا چمچ ہری مرچ پانچ سے چھ عدد لہسن کے جوئے آٹھ سے دس عدد سفید سرکہ دو کھانے کے چمچ تل کا تیل ایک چائے کا چمچ :سیلیڈ کے لیے (گاجر ایک عدد (باریک سلائسز ہری پیاز دو سے تین ڈنڈیاں (ہرا دھنیا دو کھانے کے چمچ (کٹا ہوا تھائی ریڈ چلی دو سے تین عدد پرانز کے لیے: جھینگوں کو نمک اور لہسن کے جوئے کے ساتھ بوائل کرکے چھان لیں۔ پھر ایک طرف رکھ دیں۔ ڈریسنگ کے لیے: ایک پیالے میں فش سوس، چلی سوس، ہری مرچ، لہسن کے جوئے، سفید سرکہ اور تل کا تیل شامل کرکے اچھی طرح مکس کر لیں۔ ڈریسنگ تیار ہے۔ سیلیڈ کے لیے: ایک پیالے میں گاجر، ہری پیاز، ہرا دھنیا اور تھائی ریڈ چلی کو اچھی طرح مکس کریں۔ اب اس میں جھینگے شامل کردیں۔ پھر اوپر سے ڈریسنگ ڈال کر اچھی طرح مکس کرکے سرو کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔
آئسڈ پیچ ٹی
اجزائ:ٹی بیگز دو عدد۔پانی دو کپ۔آڑو کا جوس دو کپ۔پودینے کے پتے چھ سے آٹھ عدد۔چینی دو کھانے کے چمچ۔برف حسب ضرورت۔پانی کو چینی کے ساتھ ا±بال لیں۔اب چولہے سے اتار کر اس میں ٹی بیگز ڈالیں۔پھر اسے چھان لیں اور چھنی ہوئی چائے کو آڑو کے جوس کے ساتھ مکس کر دیں۔تیار چائے کو گلاس میں نکال لیں۔اوپر سے پودینے کے پتے لگائیں اوربرف ڈال کر سرو کریں۔ٹی بیگز دو عدد پانی دو کپ آڑو کا جوس دو کپ پودینے کے پتے چھ سے آٹھ عدد چینی دو کھانے کے چمچ برف حسب ضرورت پانی کو چینی کے ساتھ ا±بال لیں۔ اب چولہے سے اتار کر اس میں ٹی بیگز ڈالیں۔ پھر اسے چھان لیں اور چھنی ہوئی چائے کو آڑو کے جوس کے ساتھ مکس کر دیں۔ تیار چائے کو گلاس میں نکال لیں۔ اوپر سے پودینے کے پتے لگائیں اوربرف ڈال کر سرو کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشمش فوائد سے بھرپور
کشمش میں اینٹی آکسیڈینٹس کی کثیر تعداد پائی جاتی ہے ۔کشمش آپ کے خون میں شوگر کی سطح کو اعتدال میں رکھتی ہے ۔کشمش ریشے سے بھرپور ہے اور ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے ۔کشمش میں ہڈیوں کی مضبوطی کےلئے مختلف معدنیات موجود ہیں ۔کشمش،دانتوں کی صحت اور کینسر سے بچاﺅ کے لئے انتہائی مفید ہے ۔اس میں موجود معدنیات آنکھوں کی متعدد بیماریوں سے بچانے میںاہم کردار ادا کرتے ہیں ۔کشمش انسانی جسم میں خون کے سرخ خلیے بنانے میں اور خون کی کمی پوری کرنے میں مددگار ہے ۔کشمش آپ کے جسم کو مختلف قسم کے انفیکیشنز سے حفاظت دیتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ناخن پالش سے کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں :تحقیق
خواتین عام طور پر اپنے چہرے اور ناخنوں کی خوبصورتی کے لئے مصنوعی کریموں اور ناخن پالش کا استعمال کرتی ہیں جس سے عارضی خوبصورتی تو مل جاتی ہے لیکن طبی طور پر یہ مصنوعات صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہیں کیونکہ ایک تحقیق کے مطابق ہاتھوں کی خوبصورتی بڑھانے والی ناخن پالش انسان کو کینسر جیسی خوفناک بیماری میں بھی مبتلا کر سکتی ہے ۔امریکا میں ناخن پالش پر تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ناخن پالش میں موجود کیمیکل کینسر سے لیکر تولیدی عمل میں پیچیدگیوں جیسی بیماریوں کو جنم دیتا ہے کیونکہ ناخن کئیر مصنوعات میں زہریلے اور خطرناک اجزاءموجود ہوتے ہیں جوکہ کینسر پیدا کرنے والے فارمیلڈی ہائیڈ اور دیگر اجزاءکی پیدائش کرتا ہے اور یہ جسم کے ہارمونز کے نظام کو تباہ کر دیتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تین زہریلے عناصر ٹولیون ،فارلیڈی ،ہائڈ اور فیتھالیٹ انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب کرتے ہیں جب کہ اس سے بیوٹی پارلر پر کام کرنے والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ بیوٹی پارلرز میں ان کیمیکل سے نکلنے والے بخارات کے اخراج کے لئے کوئی خاص انتظام نہیںہوتا جس سے ان کیمکل کے اثرات کمرے میں ہی رہ جاتے ہیں اور ہوا کے زریعے کام کرنے والے افراد کے سانس سے جسم میں داخل ہو کر جلد ،آنکھوں ،سانس ،سر کا درد اور الرجی جیسی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق ناخن پالش میں ان تین زہریلے اجزاءکے علاوہ کچھ اور خطرناک کیمیکل بھی موجود ہوتے ہیں جب کہ ٹولیون وہ جز ہے جو ناخن پالش کو چمک دیتا ہے او اس کے رنگ کو بحال رکھتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نومولد بچوں کی معمول کی نگہداشت کے لئے چند کار آمد تجاویز
نومولود بچوں کے بارے میں ایک عام نظریہ ہے کہ بڑے بچوں کی نسبت ان کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنا آسان کام نہیں ہے کیونکہ یہ ننھا فرشتہ ہمارے گھروں میںڈھیروں خوشیاں بکھیرنے کا سبب بنتا ہے لہذا ہمارے لئے اپنے گھر کے اس نئے رکن کی مناسب دیکھ بھال کی طرف توجہ دینا نہایت ضروری ہے ۔گھر کا یہ نیا پھول جس طرح آپ کی توجہ کا مرکز بنتا ہے اس کی نیند ،خوراک ،وقت پر کپڑے بدلنا ،احتیاط کے ساتھ اسے گود میں لینا ،با حفاظت طریقے سے بچے کو نہلانا ،یہ تمام باتیں آپکے نومولود بچے کی مناسب پرورش اور نگہداشت کے لئے مفید ہیں ۔نومولود بچوں کی معمول کی نگہداشت کے لئے چند کار آمد تجاویز :سب سے پہلے نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے لئے آپ حفظان صحت کے اصولو ں کے مطابق دن بھر نہ صرف خود کو صاف رکھیں بلکہ اپنے گھر اور خصوصاً بچے کے لیٹنے ،اٹھنے بیٹھنے کی جگہ کو بھی گندگی سے پاک اور صاف ستھرا رکھیں ۔بچوں کی مناسب نگہداشت کے لئے اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ آیا نوزائیدہ بچوں کے کپڑے صاف نرم و ملائم ہیں یا نہیں تاکہ بچے ایسے کپڑے پہن کر آرام سکون محسوس کریں بچوں کے کپڑے تیز خوشبو والے ڈٹرجنٹ میں ہرگز نہ دھوئیں جوکہ نومولود بچوں کی حساس جلد پر کسی قسم کی الرجی کا باعث بنے ۔ اسکے علاوہ چھوٹے بچوں کی جلد پر کسی بھی قسم کے پاﺅڈر استعمال نہ کریں بلکہ اس کی نسبت اگر آپ بے بی آئل سے بچوں کی خشک جلد پر نرمی کیساتھ مالش کریں گی تو یہ نہایت موزوں عمل ہے ۔نومولود بچوں کو ایسے احتیاط کے ساتھ نہلائیں کہ ان کے جسم کے اعصاب ٹب کو زور سے نہ لگنے پائیں چونکہ ان کے جسمانی اعضاءبہت نرم اور نازک ہوتے ہیں تو ایسے میں نوزائیدہ بچوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی ہوتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فائنل0000

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...