نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست اترکھنڈ کے ضلع گڑھوال کے قصبے پستولی میں بجرنگ دل اور دوسری انتہا پسند ہندو تنظیموں کے غنڈوں نے فیس بک پر کیدار ناتھ مندر کی توہین آمیز تصویر پوسٹ کرنے کا الزام لگا کر غریب مسلمان سبزی فروش کی دکان پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ مچا دی اور سامان کو آگ لگا دی۔ پولیس تماشا دیکھتی رہی۔ سبزی فروش مسلمان لڑکا حملے سے پہلے فرار ہوگیا۔ پولیس اسے پکڑنے کیلئے اس کے گھر والوں کو ہراساں کر رہی ہے تاہم ایس پی جگت رام جوشی نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس مندر کی توہین آمیز تصویر پوسٹ کرنے والے اصل ملزموں کو تلاش کرنے میں لگی ہے۔ علاقے میںکشیدگی کے پیش نظر بھاری نفری متعین کر دی گئی۔ واضح رہے کہ قصبہ پستولی اترکھنڈ کے دارالحکومت اور سیاحتی مقام ڈیرہ دون سے 150 کلومیٹر دور واقع ہے جہاں ہندو اکثریتی آبادی میں مسلمانوں کے پانچ چھ خاندان آباد ہیں جو شدید خوف وہراس کا شکار ہیں اور علاقے سے نقل مکانی کیلئے پر تول رہے ہیں۔ دریں اثناء مدھیہ پردیش کے ضلع سیہور میں لڑکی کے اغوا کا الزام مسلمان لڑکے پر لگا کر درجنوں ہندوؤں نے مسلمانوں کی آبادی پر حملہ کر کے 20 گھر جلا ڈالے اور قیمتی اشیاء لوٹ لیں۔ بتایا گیا کہ اعلیٰ ذات کے راجپوت ہندوؤں کی 14 سالہ لڑکی 4 جولائی کو سکول جاتے ہوئے غائب ہوئی جس کا مقدمہ ہندوؤں نے ایک مسلمان نوجوان کیخلاف درج کرا دیا اور گذشتہ روز مسلمانوں کی آبادی پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے مسجد کی بھی بے حرمتی کی۔ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر فورسز کی بھاری نفری متعین کر دی گئی۔