اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی حکومت کی طرف سے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے مئی اور جون 2017ء کی رپورٹ جاری کردی، دو ماہ میں کمشن نے مبینہ جبری گمشدگی کے623 کیسوں کی سماعت کی، 81 کیس نمٹا تے ہوئے 62 افراد کو بازیاب کرایا گیا، دو ماہ میں کمشن کو 92 نئے کیس موصول ہوئے جبکہ19 افراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر بند کر دیئے گئے۔ کمشن کے پاس زیرِتفتیش کیسوں کی تعداد 1258 رہ گئی ہے۔ اتوارکو کمشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاریکردہ رپورٹ کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر) ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مئی اور جون2017ء کے دوران اسلام آباد، کراچی، لاہور اور کوئٹہ میں مبینہ جبری گمشدگی کے 623 کیسوں کی سماعت کی۔ کمشن کے سامنے پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے، لاپتہ افراد کے خاندان کے افراد پیش ہوئے۔ دوماہ کے دوران جن افراد کو بازیاب کرایا گیا ان میں شہزاد احمد ولد محمد الیاس، سجاد جاوید ولد رشید احمد، رانا محمد بابر نثار ولد رانا نثار احمد خان، عبدالرحمن ولد شیر بہادر خان، خالد رسول ولد غلام رسول، تنویر نواز ولد محمد نواز بٹ، مشتاق احمد ولد محمد جمال، حامد جمال ولد محمد جمال، حافظ محمدعمران ولد اللہ یار، غلام قاسم ولد اللہ بخش، محمد شہود ولد محمد اصغر، مولوی نیامت اللہ ولد محب اللہ، اختر منان ولد فضل رحیم، شیر محمد ولد زیارت گل، فضلِ ربی ولد محمد فقیر، حافظ ساعد محمودولد راجہ محمد فارس، عبدالوہاب ولد اسلم خان، سید کریم ولد حاجی عبدلکریم، محمد یوسف ولد زاہد یوسف، حاجی رحمن ولد گل اسلم خان، طاہر رسول ولد قاری غلام رسول، زوارخان ولد مقرب خان، محمد وقاص ولد محمد حنیف، کامران جمال ولد جمیل احمد، امان اللہ خان، بابل ولد محمد افضل، ناصر عزیز ولد عبدالعزیز، رحمت اللہ ولد نورزالی شاہ، عبدالرشید ولد دھر مکان، حارث احمد ولد جان بہادر، سید حنیف ولد عثمان شاہ، بختاور خان ولد منت خان، انعام اللہ ولد سردعلی خان، نعمان بسیر ولد بسیراحمد، محمد عامر ولد عبدالرشید، سلیم اللہ عباسی ولد محمد ایازعباسی، محمدعدیل ولد محمداکرام جاوید، عبدالعزیز ولد جمشید خان، محمد ابرار ولد محمد یونس، فرحت علی ولد امجد علی، سید عبدالنوید ولد سید عبدالسعید، شیرف اکرام الدین، محمد عابد حسن ولد محمد طاہرحسن، شاہ زیب ظفر ولد ظفر مسعود الدین، عبدالوہاب شیخ ولد محمد فاروق شیخ، محمدصدیق ولد نوال خان، چندن نبوچرن، محمد بلال ولد باچا خان، محمد اعجاز ولد اسلام دین، شیرافگن ولد عبدالستار خان، شیرپاؤ ولد شیرِخون، شفیق الرحمن ولد حبیب الرحمن، محمد نعیم، ضیاء الدین، محمد فراز ولد محمد فاروق، محمد رشید ولد محمد امین، عبدالعلی خان ولد مادام خان، کامران خان بگتی ولد مند دوست بھگتی، محمد عاصف ولد روشن دین، میر عالم ولد داؤود گل، انس علی ولد شیخ اخترعلی، مہربخش ولد رحیم بخش بلوچ آزاد اور حبیب اللہ ولد راشد شامل ہیں۔ کمشن رواں ماہ اسلام آباد، کراچی، لاہور اور کوئٹہ میں مبینہ طور پر جبری گمشدہ افراد کے کیسوں کی سماعت کر رہا ہے۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمشن نے 2 ماہ میں 62 افراد کو بازیاب کرایا
Jul 10, 2017