اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز+ اے پی پی) سینٹ اجلاس قائم مقام چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ سینٹر پرویز رشید نے سینٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انتخاب انجینئرڈ اور ہائی جیک کرنے کا عمل جاری ہے مطلب کے نتائج کی خواہش کرنے والے سرگرم نظر آ رہے ہیں جب مطلب کے نتائج نظر نہیں آ رہے تو وہ کوئی نیا کیس لے آتے ہیں۔ سینٹ سو جائے تو یہ ڈاکہ زنی آرام سے کی جائے گی۔ ووٹر کی ضرورت ہے انتخابات ہونے تک سینٹ جاگتی رہے۔ سینٹ کا اجلاس 25 جولائی تک جاری رکھا جائے۔ سینٹرز کورم کی نشاندہی نہ کریں یہ واحد ایوان ہوگا جہاں ان باتوں کی نگرانی کی جائے گی۔ سینٹر نعمان وزیر نے کہا عدالت نے ایک شخص کو مجرم قرار دیا پولیس کا کام تھا اسے پکڑے وہ شخص کیسے گھنٹوں سڑک پر پھرتا رہا مجرم قرار دیئے گئے شخص کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ کیا اب جو مجرم ہے جلوس کی صورت میں پولیس سٹیشن لایا جائے گا۔ نگران حکومت ناکام ہو چکی ہے اڈیالہ جیل میں صفائیاں شروع کر دی گئیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو کیوں اے کلاس دی گئی نگران حکومت ایک سیاسی جماعت کو تحفظ دے رہی ہے سنیٹر سعیدہ عباسی نے کہا نواز شریف اور ان کے داماد مجرم نہیں کسی کو کوئی حق نہیں نواز شریف اور ان کے داماد کو مجرم کہے۔ نوازشریف اپنی بیوی کی علالت کے باوجود آ رہے ہیں نواز شریف کے بارے میں نازیبا الفاظ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ سینٹر آصف کرمانی نے کہا فیصلے میں لکھا ہے نواز شریف نے کرپشن نہیں کی نواز شریف جھوٹے مقدمات بھی کریں گے اور جیل بھی جائیں گے۔ سینٹر چودھری تنویر نے کہا مجھے پارلیمنٹ ہاؤس آئے ہوئے 45 منٹ تک سرینا چوک کے پاس روکا گیا۔ سپاہی نے مجھے گارڈ ہونے کے باوجود احتساب عدالت کے پاس روکا۔ کیپٹن (ر) صفدر اتوار کو گرفتاری دینے آ رہے تھے وہ لاوارث نہیں نوز شریف کے داماد ہیں ہماری ریلی میں ایک پتا بھی نہیں ٹوٹا، اس کے باوجود 3 ایف آئی آر کاٹی گئیں۔ نواز شریف تو خود گرفتاری دینے آ رہے ہیں۔ سینٹر مصدق ملک نے کہا ملک میں ایسے ماحول میں کیا الیکشن ہوں گے سینٹر عمثان کاکڑ نے کہا سارے اقدامات پی ٹی آئی کو غیر جمہوری طریقے سے لانے کیلئے ہیں تحریک انصاف کے ارکان نے سینٹ اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ سنیٹر محمد علی سیف نے کہا میں ملک میں کوئی شفاف الیکشن ہوتا نہیں دیکھ رہا سینٹر شیری رحمان نے کہا الیکشن کو متنازعہ کر دیا گیا ہے حکومتی اداروں کی جانب سے کہا گیا اہم سیاسی رہنماؤں کی جان کو خطرہ ہے کیا ہم اسے وارننگ سمجھیں، بی بی انتخابی مہم چلاتے ہوئے شہید ہوئی۔ سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کا کام ہے سیاسی جماعتوں کو بھرپور تحفظ فراہم کیا جائے کچھ افراد کا نام شیڈول فور سے نکال کر الیکشن کے میدان میں اتارا گیا الیکشن پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا میرے والد نے جمہوریت کیلئے بھٹو کیلئے بات کی تھی میرے والد نے کرپٹ سیاستدانوں کیلئے بات نہیں کی تھی عثمان کاکڑ نے کہا منظور نظر جماعتیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہی ہیں چودھری نثار علی خان کو جیپ کا نشان دیا گیا چودھری نثار کے خلاف انتخابی مہم ایک 12 سالہ بچہ چلا رہا ہے۔ بارہ سالہ بچے کو انتخابی مہم چلانے پر شرم کرنی چاہئے۔ الیکشن کمیشن جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ محمد عل سیف نے کہا کہ الیکشن کے نتائج انجینئرڈ ہوں گے، کون انجینئرنگ کرا رہا ہے سب کو معلوم ہے۔ ایک جماعت کو بنایا جا رہا ہے باقی کو توڑا جا رہا ہے سینٹ انتخابات جیسا نظارہ اب قومی صوبائی اسمبلیوں میں دیکھا جائے گا۔ صباح نیوز کے مطابق سابق وزیر داخلہ سنیٹر رحمان ملک نے سینٹ کو بتایا کہ نیکٹا کی رپورٹ میں ہے چھ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں پر قاتلانہ حملے ہو سکتے ہیں ان میں عمران خان، اسفند یار ولی، نواز شریف، پیپلز پارٹی، جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کے رہنما شامل ہیں سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو فول پروف سکیورٹی دی جائے۔ حملے ہوتے ہیں تو اس کا ذمہ دار اس صوبہ کا وزیراعلیٰ ہوگا۔ رحمان ملک نے کہا داعش اور آر ایس ایس آپس میں مل گئی ہے دشمن سرحدوں پر موجود ہے سب کو اتفاق سے ان چینلجز کا مقابلہ کرنا ہوگا وزیراعلیٰ کو بلایا جائے اور ان سے حلف لیا جائے کسی پر حملہ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار متعلقہ وزیراعلیٰ ہوں گے۔ اے پی پی کے مطابق سینٹ کے اجلاس میں پی ٹی آئی کو کورم نشاندہی پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا ایوان بالا کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بحث جاری تھی کہ پی ٹی آئی کے سنیٹر شبلی فراز نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے گنتی کا حکم دیا گنتی کے دوران کورام پورا نکلا جس پر اجلاس کی کارروائی جاری رکھی گئی۔
سینیٹ