آئین کا محافظ آرہا ہے، دستور ردی میں پھینکنے والے کا سب کو انتظار: مریم اورنگزیب

لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کی ترجمان و سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام حالات جانتے ہوئے بھی آئین کا محافظ وطن واپس آ رہا ہے لیکن آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والے کا ہر کسی کو انتظار ہے۔ نوازشریف موت و حیات کی کشمکش مےں مبتلا اہلیہ کو ہسپتال میں چھوڑ کر ذاتیات سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف آئین اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے واپس آ رہے ہیں۔ نوازشریف نے جرا¿ت مندانہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اللہ کی ذات کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ان کا تاریخی استقبال ہو گا۔ نواز شریف کا تاریخی استقبال مکمل طور پر پُرامن ہو گا اور ہم مخالفین کو ہر گز کوئی ایسا موقع نہیں دیں گے جس سے وہ 25جولائی کو لگنے والی عوام کی عدالت سے راہ ِفرار اختیار کریں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں مریم اورنگزیب نے کہا پاکستان میں آئین اور جمہوریت کی بالا دستی اور عوام کے ووٹ کو عزت دلوانے کیلئے نواز شریف نے وطن واپسی کا جو فیصلہ کیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔وہ ذاتی ذمہ داریوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے قومی فریضہ ادا کرنے نکلے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) اپنے بنیادی حق کو استعمال کرتے ہوئے قانون کے دائرہ میں رہ کر اپنے قائد کا استقبال کرے گی۔ کہا جا رہا تھا کہ اہلیہ کی بیماری کو نہ آنے کا بہانہ بنایا جا رہا لیکن مخالفین سن لیں کہ عوام کا بہادر قائد اور اس دھرتی کا فرزند واپس آ رہا ہے۔ نوازشریف نے کسی بھی آزمائش کے موقع پر عوام کو مایوس نہیں کیا ۔ایٹمی دھماکے کرنے سے پہلے انہوں نے ہر طرح کے دباﺅ اور پیشکشوں کو مسترد کر دیا۔ نوازشریف نے ووٹ کی عزت کی بات کی ، عوام ان کے نظریے کے ساتھ ہیں۔ نواز شریف نے جس عزم کا اعادہ کیا تھا وہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اپنی مٹی کی جانب لوٹ رہے ہیں۔ لندن میں جو کچھ ہوا وہ قابل افسوس ہے اور اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ وہی مائنڈ سیٹ ہے جس کی تربیت عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر پانچ سال کی۔ یہ پلانٹڈ لوگ ہیں۔ نیب نے خود نواز شریف کے صادق اور امین ہونے پر مہر لگا دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا اقدام جو عدالتوں کو متنازعہ بنائے اس پر پابندی لگنی چاہیے۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ 2013 ءکا الیکشن مسلم لیگ ن کو فوج نے لگایا تو ان کے اس الزام کی تحقیقات ہونی چاہیے اوران پر پابندی لگنی چاہئے۔
مریم اورنگزیب

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...