نوازشریف سے ملاقاتیوں کا تانتا‘ واپسی کی بھرپور تیاریاں

لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف کی 13 جولائی کو پاکستان واپسی کے پروگرام کے اعلان کے بعد لندن میں بھی مسلم لیگ (ن) کے پارٹی عہدیداران و کارکنوں میں جوش و جذبہ عروج پر پہنچ گیا ہے، میاں نواز شریف سے ملاقاتیوں کا تانتا بندھا ہوا ہے جو ان سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز ان سے ملاقات کرنے والوں میں گورنر سندھ محمد زبیر بھی شامل تھے جبکہ پاکستان سے لندن جاکر نہال ہاشمی نے بھی ان سے ملاقات کی۔ لندن میں موجود مسلم لیگی عہدیداران اعجاز گل، باسط بٹ میاں نواز شریف کی لندن سے روانگی کے دن کیلئے انتظامات کرنے میں مصروف ہیں۔ ادھر پاکستان میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف کی 13 جولائی کو وطن واپسی پر ان کے استقبال کیلئے مسلم لیگ ن تیاریوں میں مصروف ہے اور مسلم لیگ ن کے عہدیداران، ٹکٹ ہولڈروں میں جوش و خروش انتہائی بڑھ چکا ہے۔ ادھر استقبال کو ناکام بنانے کیلئے نگران حکومت کے پارٹی بننے کے شواہد مل رہے ہیں، لاہور میں ہر یونین کونسل کی وارڈ کی سطح تک کے عہدیداران، سرگرم کارکنوں اور مسلم لیگ ن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی تھانوں میں فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں جبکہ ریٹرننگ افسروں نے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کے نوٹس بھجوانے شروع کر دیئے ہیں۔ امیدواروں کو تنبیہہ کی جا رہی ہے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت پر انہیں 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ سیاسی حلقوں میں اس صوتحال پر متضاد آراءکا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے حامی حلقوں کا اصرار ہے کہ نگران حکومت کو غیرجانبدار رہنا چاہئے، پارٹی قائد کی آمد کے موقع پر ان کے استقبال کیلئے ائرپورٹ جانا کارکنوں کا حق ہے، پرامن استقبال کی راہ میں رکاوٹیں حالات کو بگاڑنے کا سبب بنیں گی۔ ان حلقوں میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے جب نواز شرف اور مریم نواز از خود گرفتاری دینے کیلئے برطانیہ سے پاکستان آ رہے ہیں تو پھر مسئلہ کیا ہے؟ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا نواز شریف، مریم نواز شریف کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب کو ”اوورڈوئنگ“ نہیںکرنا چاہئے۔ دونوں باپ بیٹی خود نیب کے دفتر جاکر گرفتاری دے دیں گے۔ دریں اثناءمسلم لیگ ن کے مخالفین میاں نواز شریف کی آمد پر استقبال کئے جانے کو ناقدانہ نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔
لندن/ ملاقاتیں

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...