مالاکنڈ: مجلس عمل میں اختلافات، جماعت اسلامی، جے یو آئی ف مدمقابل

پشاور(بیورو رپورٹ) ایم ایم اے کے مالاکنڈ ڈویژن میں شدید اختلافات کی وجہ سے جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام (ف) نے ایک دوسرے کے خلاف امیدوار میدان میں اتار دیئے۔ سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کے قائدین نے جماعت اسلامی سے پارٹی میںشامل ہونے والے سابق ممبرقومی اسمبلی شیر اکبرخان کی مرضی کے مطابق امیدواروں کو ٹکٹ سے نوازا جس کے ردعمل میں2013کے عام انتخابات میں شیر اکبر خان سے چند سو ووٹوں سے ہارنے والے میاںمعین الدین نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے تحریک انصاف کے کارکن ضلع بھر میں تقسیم ہوچکے ہیں اسی طرح توقع تھی کہ مولانا فضل الرحمن اور سراج الحق کے فیصلے کے مطابق متحدہ مجلس عمل بونیر میں بحال ہوجائے گی مگر ایسا نہ ہو سکا اب دونوں مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ جماعت اسلامی نے تین صوبائی نشستوںکے حصول کیلئے مسلم لیگ (ن) سے قومی اسمبلی کی نشست پر تعاون کی یقین دہانی پر اتحاد کررکھا ہے جبکہ جمعیت علما اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے چار امیدواروں میں سے 2امیدوار متحدہ مجلس عمل کے نشان کتاب پر اور دو آزاد حیثیت سے انتخابات میںحصہ لے رہے ہیں۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ جماعت اسلامی کے امیدواروں نے اپنے پوسٹرز اور کارڈوں پر سراج الحق کے علاوہ مولانا فضل الرحمن کی تصاویر بھی چسپاںکررکھی ہیں جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف)کے امیدوار اور رہنما نہ صرف جماعت اسلامی کی مخالفت میں پیش پیش ہیں بلکہ وہ خیبر پی کے میں تحریک انصاف کے تمام کامیابیوں اور ناکامیوں میں جماعت اسلامی کو برابر کی شریک قرار دے رہے ہیں۔ اختلافات کے باوجود دونوں پارٹیوںکے رہنما اور عہدیدار برتری اور کامیابی کے دعوے کرتے ہیں اور کہتے ہیںکہ چھوٹے موٹے اختلافات سے متحدہ مجلس عمل کسی بھی طورپر متاثر نہیں ہوگا۔ 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات کیلئے تومتحدہ مجلس نے ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوںکے نشستوں پر امیدوار نامزد کردئیے ہیں مگر خیبرپی کے میں سب سے زیادہ نشستوں پر جمعیت علماء اسلام (ف)کے امیدوارحصہ لے رہے ہیں۔ خیبرپی کے میں قومی اسمبلی کے 39 میں سے 28پر اورصوبائی اسمبلی کے 99 میں سے 63 پرجمعیت علماء اسلام(ف)کے امیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیںجبکہ باقی 11 اور 37 پراتحادمیںشامل دیگرچارجماعتوںکے امیدوار ہیں تا ہم ان میںسے زیادہ نشستوں پر جماعت اسلامی کے امیدواروں کو ٹکٹ دئیے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...