واشنگٹن‘ لندن (اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ہفتے پر محیط دورے پر منگل کو یورپ کے لیے روانہ ہوں گے۔جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دورے کو امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے ایک امتحان قرار دیا جا رہا ہے۔ اس دورے میں ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بھی ملاقات کریں گے۔ پیوٹن کے ساتھ یہ ملاقات ٹرمپ کے اس دورے کی آخری منزل ہیلسنکی میں ہو گی۔ ٹرمپ اس دورے میں سب سے پہلے بلجیم جائیں گے، جب کہ اس کے بعد انہیں برطانیہ اور سکاٹ لینڈکا دورہ کرنا ہے۔دوسری طرف ایک سروے نتائج سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ برطانیہ کے عوام امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ لندن کے خلاف ہیں۔برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ کے سروے نتائج کے مطابق برطانیہ کے بیشتر عوام کا خیال ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو لندن کا دورہ کرنے کی دعوت دینا ایک غلط اقدام ہے۔برطانوی عوام کی اکثریت نے اس دورے کے موقع پر احتجاجی مظاہروں کی حمایت کا بھی اعلان کیا ہے۔بیشتر برطانوی عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ دورہ لندن میں امریکی صدر ٹرمپ سے کچھ عہد کروائے جانے کی ضرورت ہے۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے کو ٹرمپ کو لندن کا دورہ کرنے کی دعوت دینے پر اندرون ملک کڑی تنقید کا سامنا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ 13 جولائی کو لندن کا دورہ کرنے والے ہیں۔