مادرملت فاطمہ جناح کی ملک اور جمہوریت کیلئے قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہے :مقررین

لاہور(خصوصی رپورٹر) مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کی تحریکِ پاکستان اور جمہوریت کی خاطر دی جانیوالی قربانیاں ہماری تاریخ کا روشن باب ہیں۔ انہوں نے تحریک پاکستان میں حصہ لینے کیلئے برصغیر کی مسلمان خواتین کو بیدار اور متحرک کیا۔ قائداعظم کی عظیم بہن نے اپنا تن من دھن پاکستان پر قربان کردیا۔ مادرملت جمہوریت کی علمبردار تھیں اور انہوں نے ایوبی آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن انہیں دھاندلی سے ہروا دیا گیا۔ قوم آئندہ انتخابات میں اہل، ایماندار اور نظریہ پاکستان پر کامل یقین رکھنے والے امیدواروں کو ووٹ دے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان میں مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 51ویں برسی کے موقع پرمنعقدہ محفل قرآن خوانی کے بعدشرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ محفل قرآن خوانی کا اہتمام نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، جسٹس(ر) میاں آفتاب فرخ، چودھری ظفر اللہ خان اور میاں ابراہیم طاہر، بیگم مہناز رفیع، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق،محمد یٰسین وٹو، مولانا محمد شفیع جوش، پیر سید نوبہار شاہ، عامر کمال صوفی، ڈاکٹر یعقوب ضیائ، نائلہ عمر، انعام الرحمن گیلانی، نواب برکات محمود سمیت مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبولؐ سے ہوا۔ قاری محمددائود نقشبندی نے تلاوت کلام پاک جبکہ الحاج اختر حسین قریشی اور توقیر احمد گوندل نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دیے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان میں نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے 19سال تک قائداعظم کی بھرپور خدمت کی اور ان کی اہلیہ کے وفات کے بعد قائداعظم کے گھر کو سنبھالا۔ محترمہ فاطمہ جناح نے پیرانہ سالی کے باوجود جنرل ایوب خان کو چیلنج کیا اور ان کا مقابلہ کیا لیکن انہیں دھاندلی سے ہروا دیا گیا۔ انہوں نے عام لوگوں کی فلاح وبہبود کیلئے بڑے کام کیے ۔ جسٹس(ر) میاں آفتاب فرخ نے کہا کہ مجھے مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کو قریب سے دیکھنے اور ان کی تقاریر سننے کا موقع ملا۔ وہ اعلیٰ کردار کی حامل خاتون تھیں۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کی یاد منانے کا مقصد ان کی حیات وخدمات کے تذکرہ کے ساتھ ساتھ ان کے فرمودات پر عمل کرنے کا عزم کرنا ہے۔ نئی نسل ان کے فرمودات پر عمل کرتے ہوئے تعلیم پر مکمل توجہ دے۔ محترمہ فاطمہ جناح نے خواتین کو عزت واحترام کا مقام عطا کیا۔ قائداعظم نے انہیں برصغیر کی مسلم خواتین کو سیاسی طور پر متحرک کرنے کا کہا اور انہوں نے اس پر بھرپور طریقے سے عمل کیا۔ تحریک پاکستان کے دوران خواتین کو منظم کرنے میں ان کا کلیدی کردار ادا تھا۔پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح چال ڈھال، کردار وگفتار میں قائداعظم کا عکس تھیں۔ وہ ایک بااصول خاتون اور ایثار وقربانی کا مجسمہ تھیں۔ آپ کے دل میں پاکستانی قوم کا بڑا درد تھا۔ انہوں نے اتحادویکجہتی کا درس دیا۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے فرمودات پر عمل کیا جائے۔ محمد یٰسین وٹو نے کہا کہ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے قائداعظم کے افکارونظریات کا عَلم بلند رکھا۔ انہوں نے ہمیں پاکستان کی تعمیروترقی میں حصہ لینے اور اس کی حفاظت کرنے کا درس دیا۔ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح آج بھی اپنے کارناموںکی بدولت زندہ ہیں۔ شاہد رشید نے کہا کہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناح نے قیام پاکستان کے ساتھ ساتھ استحکام پاکستان کیلئے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔ وہ جمہوریت کی علمبردار تھیں اور انہوں نے جمہوریت کے استحکام کیلئے بڑا کام کیا۔ قاری محمد دائود نقشبندی نے ختم پڑھا جبکہ مولانا محمد شفیع جوش نے مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کرائی۔

ای پیپر دی نیشن