اسلام آباد(خصوصی نمائندہ + آن لائن) ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پانی کا بحران شدت اختیار کرنے لگاملک کے بڑے ڈیموں میں پانی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ڈیموں میں ذخائر کی گنجائش بھی مسلسل کم ہونے لگی،صوبوں کو25 سے30 فیصد کٹ لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا، پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے نئے ڈیم کی تعمیر ناگزیر قرار۔ تفصیلات کے مطابق منگلا زیریں پانی کی سطح 1122فٹ ،پانی کا ذخیرہ انتہائی کم 1242 فٹ چشمہ جھیل میں پانی ایک لاکھ 81ہزار فٹ رہ گیا ملک میں پانی کے ذخائر میں انتہائی حد تک کمی کے باعث تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی پانی کی سطح 1386 فٹ ریکارڈ کی گئی تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ ایک ہزار اخراج 95 ہزار پانچ سو کیوسک ریکارڈ کیا گیا منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1122 فٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ نیلم جہلم میں پانی ذخیرہ کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے اس حوالے سے جب ارسا کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو ارسا کے ترجمان خالد رانا کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پانی کا بحران اس شدت سے آیا ہے اس سے قبل ڈیموں میں پانی کی سطح اس حد تک کبھی پہلے نہیں گری۔ خالد رانا نے بتایا کہ 10سے 15 فیصد صوبوں کو کٹ لگانا کا فیصلہ کیا گیا ہے مون سون کا موسم بھی آرہا ہے اگر یہ اچھا برسے گا تو یہ کٹ کم لگایا جائے گا اگر بارشیں روٹین سے ہوئیں تو پانی کی کمی پوری نہیں ہوگی اور یہ کٹ 25 سے 30 فیصد ہوسکتا ہے جولائی میں کبھی پانی میں اس قدر کمی نہیں ہوئی ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال جولائی میں ہمارے پاس7ملین ایکٹر فٹ کا پانی کا ذخیرہ موجود تھا انہوں نے بتایا کہ 6سے ساڑھے 6ملین پانی کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جبکہ اس تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صفر پر پہنچ چکا ہے برف باری کم ہونا درجہ حرارت بھی کم ہے جس کے باعث برف اس طرح سے نہیں پگھل رہی ارسا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ منگلا کو بھرنے کے لئے غیر معمولی بارشوں کی ضرورت ہے جبکہ تربیلا کو بھرنے کے لئے ایک سے ڈیڑھ ماہ کا ٹائم درکار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔ علاوہ ازیں ارسا کے مطابق ملک بھر میں پانی کی شدید کمی کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور ساتھ ہی یہ نوید بھی دیدی ہے کہ آئندہ چند روز میں شمالی علاقہ میں درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرز کے پگھلنے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا اور ڈیموں میں پانی کی صورتحال بہتر ہونا شروع ہو جائے گی ۔ملک میں پانی کے ذخائر میں واضح کمی ہو گئی۔ ارسا کے مطابق صوبوں کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے ۔ ارساگزشتہ سال جولائی میں 7 ملین ایکڑ فٹ پانی کا ذخیرہ تھارواں ماہ پانی کے ذخیرہ ایک ملین ایکڑ فٹ سے بھی کم رہ گیا۔