اسلام آباد (عترت جعفری) تحریک انصاف اگر آئندہ انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے اور حکومت بناتی ہے تو اسے ایک کروڑ ملازمین اور 50 لاکھ گھروں کی تعمیر جیسے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے ملک کے جی ڈی پی گروتھ ریٹ اوسط 7فیصد سے زائد رکھنا پڑے گا جبکہ ابتدائی 2مالی سال کے دوران ادائیگی کے توازن کو بہتر بنانا اور برآمدات میں غیر معمولی اضافہ کرنا پڑے گا۔ غیر جانبدار معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ 5سال میں ایک کروڑ ملازمتیں پیدا کرنا ناممکن ہدف نہیں ہے۔ اس کا مکمل انحصار ملک کے گروتھ ریٹ پر اضافہ ہوگا۔ تحریک انصاف کی اکنامک مینجمنٹ ٹیم کو جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو موجودہ ساڑھے پانچ فیصد کو تیزی سے سات فیصد اور اسے تسلسل سے سات فیصد سے زائد رکھنا پڑے گا۔ گروتھ پر نظر رکھنے والے ادارے جیسے عالمی بنک، آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے کہ رواں مالی سال ہی میں ملک کا گروتھ ریٹ 6فیصد کو عبور نہیں کرسکے گا۔ ’’ادائیگی کے توازن‘‘ بہت بڑے ایشو کے طور پر موجود ہے۔ ملک کو رواں مالی سال میں 25ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ کی ضرورت پڑے گی۔ آئندہ 2سال میں اگر تمام معاشی انڈی کیٹرز مستحکم ہوجائیں تو ملک سات فیصد یا اس سے زائد کی شرح ترقی کی طرف جاسکتا ہے۔ تحریک انصاف ہو، مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی ادائیگی کے توازن کی صورتحال سب سے بڑا چیلنج ہوگی۔
پی ٹی آ ئی کو انتخابی وعدہ پورا کرنے کیلئے گروتھ ریٹ 7فیصد سے زائد رکھنا پڑیگا
Jul 10, 2018