اسلام آباد گن اینڈ کنٹری کلب غیرقانونی قرار ، سپورٹس بورڈ کوزمین ٹیک اوور کرنیکاحکم

Jul 10, 2018

اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے اسلام آباد گن ایند کنٹری کلب کی اراضی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سپورٹس بورڈ کو اسے ٹیک اوور کرنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گن کلب اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے دو دن کی مہلت طلب کی جس پر چیف جسٹس نے مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تفصیل بتائی جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ گن اینڈ کنٹری کلب سپورٹس بورڈ کی اراضی پر بنایا گیا ہے، اس کی کوئی قانونی منظوری نہیں اور کوئی قانونی چیز عمل میں نہیں لائی گئی ہے، کلب میں مارکی بھی بنادی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے گن اینڈ کنٹری کلب کو غیر قانونی قرار دیا اور حکم دیا کہ کلب کی زمین اسپورٹس بورڈ ٹیک اوور کرلے اور اگر مارکی سپورٹس بورڈ کی حدود میں آرہی ہے تو اس پر بھی قبضہ کرلیں۔دوران سماعت دی گن اینڈ کنٹری کلب کے حوالے سے ریکارڈ فائل کا جائزہ لیتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ 1975 میں لیز کے تحت 175 ایکڑ زمین دی گئی، 2008 میں لیز میں مزید 33 سال کے لئے توسیع کی گئی، 44 ایکڑ زمین دی گن اینڈ کنٹری کلب کو دی گئی جس کی قانون کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، گن کلب کی ممبر شپ کی فیس سالانہ چھ لاکھ روپے ہے، گن کلب کو دی گئی زمین کی سی ڈی اے سے منظوری نہیں لی گئی، دی گن اینڈ کنٹری کلب کی زمین پاکستان سپورٹس بورڈ کی تحویل میں دینے کا حکم دیا جبکہ سسپورٹس بورڈ کو تعمیر کی گئی مارکی بھی گرانے کی ہدایت کی،عدالت کا کہنا تھا کہ دی گن اینڈ کنٹری کلب کے قیام سے متعلق پرویز مشرف دور کی قراردار غیر قانونی قرار،سروے آف پاکستان کو دو ہفتوں میں 145 ایکڑ زمین کی حد بندی کا حکم،دی گن اینڈ کنٹری کلب کے ملازمین کو سپورٹس بورڈ میں ضم کرنے کا حکم،دی گن اینڈ کنٹری کلب کے ممبران کی فیس واپسی کا معاملہ وزارت کے سپرد،انشاللہ دی گن اینڈ کنٹری کلب کی زمین پر پولی کلینک بنے گا۔ ایڈیشنل اٹارنی نے کہا کہ دو دن میں اراضی سے متعلق ساری تفصیل پیش کر دیتے ہیں، سیف گیمز کے لیے شوٹنگ کلب بنایا گیا، چئیرمین سی ڈی چاہتے ہیں کہ اراضی کا سروے کروا لیں، جسٹس اعجاز الا حسن نے کہا کہ گن کلب کو کبھی زمین الاٹ نہیں ہوئی، چیف جسٹس نے کہا کہ گن کلب انتظامیہ بتا دے زمین لیز پر کیسے ملی، گن کلب کے وکیل نے کہا کہ سی ڈی اے نے سپورٹس بورڈ کو زمین لیز پر دی، سپورٹس بورڈ سے زمین گن کلب نے لیز پر لی، چیف جسٹس نے کہا کہ زمین سی ڈی اے کی ہے یا سپورٹس بورڈ کی؟ کلب انتظامیہ نے سوئمنگ پول بنا لیے، مستقبل میں رہائشی کمرے بھی بنا لیں گے کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی ۔

مزیدخبریں