جموں(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں نئے بھارتی ڈومیسائل قوانین کے خلاف ڈوگرہ یونائٹیڈ ڈیموکریٹک الائنس نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔ ڈوگرہ یونائٹیڈ ڈیموکریٹک الائنس نے نئے بھارتی ڈومیسائل قوانین کو مسترد کرتے ہوئے ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے ۔کے پی آئی کے مطابق توی پل کے نزدیک ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمہ کے سامنے گزشتہ روزراجیو مہاجن کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔راجیومہاجن نے کہاجموں وکشمیر کے ڈیڑھ کروڑ افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ ان کے پاس مستقل پشتنی باشندہ سرٹیفکیٹ ہے ۔ڈوگروں کے درمیان اتحاد کانعرہ بلند کرتے ہوئے مہاجن نے کہا بھارتی حکومت ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے قانون کو جموںوکشمیر سے واپس لے اور جموں وکشمیر کے مستقل پشتنی باشندہ سرٹیفکیٹ رکھنے والے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر ریاست کا درجہ چھین کر اسے یونین ٹیریٹری بنادیاگیاہے جو قابل مذمت ہے ۔ان کاکہناتھاہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم جمو ں وکشمیر کے شہری ہیں اور ہمارے پاس 1927سے پی آر سی ہے ،ہم کیوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کریں جب ہمارے پاس پی آر سی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیاتو وہ ہر جگہ سڑکوں پر اتریں گے۔سرینگر کے نئے مئیر کا انتخاب 14 جولائی کو ہوگا۔سرینگر میونسپل کارپوریشن کے سکریٹری نے نئے مئیر کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔واضح رہے گزشتہ ماہ 16جون کو جنید اعظم متو کو ایس ایم سی مئیر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔۔انتخابات کے لیے امیداوار کاغذات نامزدگی فارم سکریٹری ایس ایم سی کے دفتر سے 9سے10جولائی صبح 11سے سپہر 4 تک حاصل کرسکتے ہیں۔ جبکہ کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی تاریخ 11جوالائی مقرر کی گئی ہے۔ 2018میں پیپلز کانفرنس کے امیداوار جنید اعظم متو کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کا مئیر منتخب کیا گیا تھا۔جبکہ شیخ عمران نائب مئیر کے طور منتخب ہوئے تھے۔
مقبوضہ کشمیر: نئے بھارتی ڈومیسائل قوانین مسترد، ڈوگرہ یونائیٹڈ ڈیموکریٹک الائنس کا احتجاجی مظاہرہ
Jul 10, 2020