لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاہدوں پر نظرثانی کی جائے۔ آئی ایم ایف کا مقصد معیشت ٹھیک کرنا نہیں بلکہ اپنے ایجنڈے کی تکمیل ہے۔ جب تک آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر چلتے رہے ملکی معیشت سنبھل نہیں سکتی۔ وزیراعظم عوام کو مہنگائی، بے روزگاری ، غربت سے بچانے اور تعلیم و صحت کی سہولتیں دینے کی طر ف توجہ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں سابق صوبائی وزیر حسین احمد کانجو جو گزشتہ دنوں کرونا سے وفات پا گئے تھے کی رہائش گاہ پر تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت تمام تر وعدوں اور بلند و بانگ دعووں کے باوجود مہنگائی اور بے روزگاری پر قابو پانے میں ناکام رہی۔ اب تو چیف جسٹس نے نئی احتساب عدالتیں بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کا ادارہ کام نہیں کررہا ، مقدمے درج ہوتے ہیں مگر فیصلے نہیں ہوتے، یہی ہونا ہے تو کیوں نہ نیب اور احتساب عدالتیں بند کر دی جائیں۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے وفاقی ادارہ شماریات کی گزشتہ ایک سال کی اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف اقدامات کرنے، پٹرولیم مصنوعات پر عائد تمام ظالمانہ، غیر منصفانہ ٹیکسز (پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی، سیلز ٹیکس، کسٹم ڈیوٹی وغیرہ) ختم کر کے دس روپے فی لیٹر فکسڈ ٹیکس نافذ کرنے، ڈرگ پالیسی کے تحت ادویات کی قیمتوں میں ہر سال پچاس فیصد اضافہ کا فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو دیا گیا اختیار واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام‘ آئی ایم ایف سے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے: سراج الحق
Jul 10, 2020