کراچی (نیوزرپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کی سربراہی میں ایک وفد نے جمعیت علما اسلام کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی۔تاہم مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہیں کئے وفد میں رابطہ کمیٹی کے رکن و سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، ارکین رابطہ کمیٹی عبدالوسیم ا ور ظفر کمالی بھی شامل تھے وفد نے 18ویں ترمیم میں اپنا موقف دیتے ہوئے کہا یہ ترمیم صوبوں کو با اختیار بنانے کیلئے لائی گئی تھی نہ کہ الگ ریاست 18ویں ترمیم کے بعد کوئی آسمانی صحیفہ نہیں کہ جس سے کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ایم کیو ایم پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ18ویں ترمیم کے بعد صوبے عددی اکثریت کی بنیاد پر من مانیاں کر رہے ہیں جس کا سد باب ضروری ہے ایم کیو ایم پاکستان تجویز دیتی ہے کہ تمام اقدامات کو ممکن بنانے کیلئے 18ویں ترمیم میں اگر بہتری کی گنجائش ہے تو پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے اسے بہتر کیا جائے ضروری ترامیم تاہم آ ل پارٹیز کانفرنس نے ان تجاویز پر مثبت ردعمل نہیں دیا چنانچہ ایم کیو ایم پاکستان نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہیں کیئے جبکہ اعلامیئے کے دیگر نکات جس میں مہنگائی،بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر ایم کیو ایم پاکستان بھی تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت، مشترکہ اعلامیے پر دستخط نہیں کئے
Jul 10, 2020