بھارتی فوج کی بربریت کی انتہا عیاد کے سامنے اسکے نانا کو شہید کر دیا مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی نت نئی داستانیں جنم لے رہی ہیں معصوم بچوں کو گھروں سے نکال کر بھارتی فوج لے جاتی ہے اور پھر ان کا خدا حافظ ۔ظلم و جبر و تشدد آر ایس ایس کی گھٹی میں بھرا ہے اور نرنیدر مودی نے ان کے حواریوں نے بابری مسجد سے لیکر گجرات کے قتل و غارت اور تازہ ترین دلی میںجو مسلمانوں پر ظلم ہوا دنیا سے ڈھکی چھپی بات نہیں ۔مقبوضہ کشمیر تو کئی دہائیوں سے جل رہا ہے نہ کسی کی عزت و عفت نہ زندگی کو بھی تو نہیں بچا۔کشمیری لیڈر 1947سے مزے لوٹ چکے اقتدار کے جن میں شیخ عبداللہ ،فاروق عبداللہ ،محبوبہ مفتی اور کئی دیگر شامل ہیں ان کو 370اور 35-Aبھارت کے آئین سے اخراج کے بعد نظر بند کر دیا گیا ۔بزرگ لیڈر علی گیلانی اور یٰسین ملک اور دیگر حریت پسندوں سمیت قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے رہے اور کچھ ابھی بھی جیلوں میں ہیں جن میں نوجوان اور بزرگ بھی شامل ہیں ۔ان کی حالت کیا ہے کوئی نہیں جانتا کتنے زندہ ہیں اور کتنے قتل کر دیئے گے ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں کل ہی ایک معصوم بچے جو شاید 3/4سال کا ہے جس کا نام عیاد ہے نانا کے ساتھ گاڑی میں سامان لینے گیا نانا کو بھارتی فوج نے گولی ماکر شہید کر دیا بچہ لاش کے پاس روتا ہوا دیکھایا گیا میڈیا پر ۔دل دھل گیا بھارتی درندے اس قدرے بے حس اور ظالم ہیں کہ ان کو ایسے وحشیانہ واقعات پر شاید محسوس ہی نہیں ہوتا ۔وہ ننگ انسانیت بن چکے کیوں نہ ہو ایسا جبکہ ان کا سربراہ نریندر مودی مسلمانوں کے خون کا پیاسا ہے اور اسکے ہمنوا ،امیت شاہ وغیرہ اس سے بڑھکر مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کر دہے ہیں ۔دہلی کے تازہ مسلم کش فسادات اس کا ثبوت ہیں
25ہزار بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کی ڈومیسائل دے دی گئی اور اس طرح کشمیر کا Demography بدلنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو پہلے سے طے بھی تھا اور عمل بھی جاری تھا ۔رہا پاکستان کا تو وزارت خارجہ کے ترجمان اور وزیر خارجہ محمود قریشی سلامت رہیں مذمتی بیان جاری کرنے پر جس میں کبھی کبھار وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوجاتے ہیں اور حز ب اختلاف بھی اپنا حصہ رسمی طور پر ڈال دیتی ہے ۔ویسے سب کو شاید اقتدار کی حوس اور مالی مفادات کے جن میں قبضے میں کیا ہوا ہے ۔بلوچستان میں بی ایل اے اوت را پا کستان میں دھشت گردی میں ملوث ہیں۔ کراچی میں سٹاک ایکسچینج پر حملہ جس میں 4دھشت گرد مارے گے اور 5گارڈ اور پولیس کے شہید ہوئے اور کچھ زخمی بھی بھارت کی اعلانیہ جنگ کا واضع ثبوت ہے ان کے کتنے ایجنٹ پولیس اور دیگر اداروں سے کراچی میں چند ماہ پہلے گرفتار ہوئے نہیں معلوم ان سے کیا ملا اور ہم اس سلسلے میں کیا کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا رواج نہیں ۔مٹی پاؤ یا مفاد پرستی اپناؤ عام وطیرہ ہے حکمرانوں اور اداروں کا۔اب تو حال مست اور مال مست کا عالم ہے کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا ہونے جار ہا ہے الجھنیں بڑھتی جارہی ہیں اور پاکستان مشکلات در مشکلات سے دوچار ہے اندرون ملک اور بیرون ملک ۔خیال تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدلتی صورت حال میں اور ظلم و تشدد کے تناظر میں چین کی مدد سے سلامتی کونسل یا پھر انسانی حقوق کے حوالہ سے جو Carrageجاری ہے آئی سی جی یا بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کیا جائے گا مگر ہمارے حکومتی مبصرین فی الحال غور و فکر کو عندیہ دے رہے ہیں.........باشعور قومیں بروقت اور موثر انتظام اور انصرام پر عمل پیرا ہو کر قومی اور بین الاقوامی امور پر فیصلے کرتی ہیں ۔پاکستان میں تو سال ہا سال سے ہر
بات کا محور ایک ہی نظر آتا ہے کہ اقتدار کیسے حاصل کیا جائے اور اس سے مفادات کا کیسے حصول تحفظ کیا جائے ۔بلی چوہے کا کھیل جاری ہے او ر قوم مسائل میں پس رہی ہے اوریاس و امید کے بھنور میں غوطے کھا رہی ہے مسیحا کی تلاش جاری ہے 72سال سے اور دشمن سر پر دندنا رہا ہے اللہ ہماری حفاظت فرمائے ۔سوچتا ہوں کہ ہم واقعی پاکستان میں اعلانیہ بھارتی دھشت گردی اور مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں کی مدد کر سکیں گے ۔بھارت میں جو مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہ الگ داستا ن ہے کیا یہ سب ہماری مجموعی کمزور پالیسوں اور عدم تیاریوں کی وجہ نہیں ؟مسلمان اور OICتو سمے غیر موثر اور بے جان ہیں اب تو وہ اسرائیل سے دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں ۔اور اسرائیل مغربی کنارے کو Annexکررہا ہے اور اردن کا پہاڑی حصہ اسرائیل میں شامل کر رہا ہے وہی بھارتی پالیسی وہاں بھی اور سلامتی کونسل اور عالمی ضمیرکو منہ چڑھا رہے ہیں ملیشیاء کے مہاتیر محمد ایک جرات مند لیڈر اور قوم پرست تھا اس کو نہ صرف وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا بلکہ پارٹی کی ممبرشپ بشمول اس کے بیٹے سے بھی نکال دیا گیا ۔وہ کشمیر اور فلسطین پر کھل کر بات کر رہا تھا رجب اردگان صدر ترکی ایک موثر اور باوقار شخص ہے وہ بھی بلا جھجک کشمیر اور فلسطین اور مسلم دنیا پر بات کرتا تھا خیر سے ہم ایٹمی طاقت مگر نہ قرضوں سے نکلنے کو تیار نہ ہی آزاد او ر قومی پالیسیاں بنانے کے قابل ہمارے حالات کسی مزید ثبوت کے محتاج نہیں ۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ قوم کے آنسو پونچھنے والا کوئی نہیں اس حالات میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں کے آنسو کون پونچھے گا ۔آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم بھی امن کے داعی ہیں کوئی موثر آوازنہ پالیسی مزے حکمرانی کے مفت میں ؟ معصوم بچے کے آنسو نانا کی لاش پر اور ہچکیاں سب نے سنی مذمتی بیانات آئے عالمی ضمیر کو آوازیں دی گئیں انہوں نے کب سنی تھی شام کی جنگ جو روس اور امریکہ کی جنگ ہے معصوم شامی مارے جارہے ہیں کچھ مہاجرین گئے ایک بچے کی لاش سمندر کی ریت پر دکھائی گئی کیا عالمی ضمیر جاگا فلسطین میں بھی ایک بچے کی تصویر کچھ عرصہ ہوا بڑا چرچا ہوا اسرائیلی مظالم کا کیا نتیجہ نکلا ۔ابو غریب جیل بغداد میں ایک باعفت مسلمان خاتون کی چیخیں کئی نے سنی امریکی مظالم کے سبب ۔کیا عافیہ صدیقی کے حالات اور اور اس پر مظالم اور قید پر کسی کا ضمیر جاگا ۔امریکی Base،بگرام افغانستان میں کیا مظالم ڈھائے گئے ڈوم ڈولا کے معصوم پھولوں اور پشاور کے آرمی سکول کے بے گنا ہ پھولوں پر کوئی رویا اور کسی کو اصل کی خبر ہوئی آج تک ۔ہمارے ہاں یا کہیں اور !کس کس کے آنسوؤں کا ذکر کیا جائے ۔میانمر میں امن کی انعام یافتہ
وزیراعظم سن سی چوئی کی فوج کے مسلمانوں پر مظالم اورعورتوں کی عصمت دری اور سمندر کی لہروں پر تیرتے انسانوں پر کسی کو حیا آئی ۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم جینوا کنونشن ،سلامتی کونسل ،جنرل اسمبلی اور دیگر ادارے جیسے یورپی یونین یا اسیان وغیرہ ان تمام سانحات پر کوئی موثر بات یا فیصلہ کرسکے نہیں اس لیے کہ یہ آفتیں مسلمانوں پر مسلم دنیا کے حکمرانوں جو مختلف عالمی طاقتوں کے زیر اثر ہیں اور ان کے الہ کار ہیں کی بے حسی اور مفاد پرستی کے سبب ہیںآخر کار کوئی روئے ان اندوھناک حالات و واقعات پر۔میرے پیارے کشمیری معصوم بچے عیاد آپ نے رونا نہیں آپ کی پکار ساتویں آسمان تک پہنچ چکی بہت آہیں اور آنسو بہہ چکے اب غیبی مدد آئے گی انشااللہ ۔پردے اٹھنے کی منتظر ہیں نگائیں ۔
کشمیری ننھا فرشتہ عیاد
Jul 10, 2020