مکرمی! افغانستان اس وقت خطرناک قسم کی خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑاہے۔ امریکی اور اتحادی افواج کی انخلاء کے وقت چھوڑی گئی سینکڑوں فوجی گاڑیاں اسلحہ سمیت طالبان نے اپنے قبضہ میں لے لی ہیں۔ قابض ہوگئے ہیں۔ افغان چیف ایگزیکٹو نے بھی افغانستان میں شدید قسم کی خانہ جنگی کے خطرناک کا اظہار کیا ہے۔ امریکی افغانستان کا مستقبل داؤ پر لگا کر واپس جا رہے ہیں۔جس سے افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ پہلے بھی افغان مہاجرین کی کفالت عالمی برادری نے نبھانے میں مجرمانہ غفلت تساہل کوتاہی اور چشم پوشی سے کا م لیا۔ افغان حکومت نے پاکستان پر بے جا الزام تراشیوں کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ بھارتی خفی ایجنسی را نے افغان حکومت کے ساتھ ملکر پاکستان میں دہشتگردی کی۔ اب ایک دفعہ پھر افغانستان خانہ جنگی کی دہلیز پر کھڑا ہے۔ پاکستان کو اس کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لئے ایک ٹھوس اور مربوط حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ مہاجرین کی آمد کو روکنا ہوگا۔ افغان بارڈر کی بندش کے علاوہ دیگر تمام سفارتی معاشی اور دفاعی ذرائع بروئے کار لا کر اس خانہ جنگی کے مضمرات سے نمٹنا ہوگا۔ میں پاکستان کو ہر لحاظ سے مستحکم مضبوط پرامن ملک بنانا ہوگا۔ (رانا ارشد علی، گجرات)
افغانستان پر خانہ جنگی کے منڈلاتے بادل
Jul 10, 2021