کابل‘ ماسکو (نوائے وقت رپورٹ) طالبان نے سکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد ایران سے ملحقہ افغان سرحد کا کنٹرول حاصل کرلیا۔ جبکہ افغان فوجی اہلکار اپنی جانیں بچانے کے لیے ایران کی سرحد عبور کر گئے۔ افغان سکیورٹی فورس کے بعض عہدیداروں نے بتایا کہ طالبان نے مغربی افغانستان کے صوبے ہرات کے ایک اہم ضلع کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے جس میں ایران کے ساتھ ایک اہم سرحد قلعہ اسلام بھی شامل ہے۔ اسی طرح ازبکستان سے متصل شمالی صوبے بلخ میں بھی طالبان اور افغان فوج کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ دوسری جانب افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے افغان سرحد پر طالبان کے قبضے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے متصل سرحد قلعہ اسلام اب بھی سرکاری فورسز کے کنٹرول میں ہے۔ دوسری طرف افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ افغان سرزمین کسی تیسرے ملک کے خلاف کبھی استعمال نہ ہونے کی ضمانت دیتے ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے وائٹ ہاؤس میں کی جانے والی پریس بریفنگ پر ردعمل میں روسی دارالحکومت ماسکو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان رہنماؤں شہاب الدین دلاور اور سہیل شاہین نے کہا کہ افغانستان میں داعش کو روکنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے اور ساتھ ہی منشیات کی پیداوار ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ طالبان رہنماؤں کا کہنا تھاکہ افغانستان میں اختیار کے مکمل کنٹرول کی کوشش نہیں کی جارہی۔ ہم چاہتے ہیں کہ نئی حکومت میں تمام نسلی گروہ کردار ادا کریں۔ طالبان نسلی اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا تمام شہریوں کو اسلامی قانون، افغان روایات کے تحت تعلیم کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ افغانستان کا 85 فیصد حصہ طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ چاہیں تو دو ہفتے میں پورے افغانستان کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔ سکول اور ہسپتال معمول کے مطابق کام جاری رکھیں گے۔ طالبان رہنماؤں نے اپیل کی کہ افغانستان میں موجود بین الاقوامی امدادی تنظیمیں کام جاری رکھیں۔ نئے نظام کی تشکیل کیلئے افغان حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ اگر دوحہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو حملے روک دیں گے۔ مزید برآں افغانستان میں طالبان نے فضائیہ کے پائلٹوں کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ شروع کردی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے چند ہفتوں کے اندر افغان فضائیہ کے 7 پائلٹ قتل کردیئے گئے۔ ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ یہ پائلٹ اپنے ہی لوگوں پر بم گراتے ہیں اس لیے ان کو مار رہے ہیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ فضائیہ کے پائلٹس افغان طالبان کی ٹاپ ہٹ لسٹ پر ہیں۔