ملتان (سٹاف رپورٹر) روزنامہ نوائے وقت کی نشاندہی پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ہزاروں طلباء و طالبات کو انٹر امتحانات کیلئے عائد جرمانہ معاف کرتے ہوئے امتحانات میں شریک ہونے کی اجازت دے دی صوبہ بھر کے طلباء و طالبات کی حکومت پنجاب کو دعائیں تفصیلات کے مطابق حکومت نے کرونا کے باعث انٹر کے سالانہ امتحانات 2021 جو 12 جولائی سے شروع ہو رہے ہیں اعلان کیا کہ اس بار اردو اور انگلش کے مضامین کا امتحان نہیں لیا جائے گا تاہم باقی تین مضامین کے امتحانات لئے جائیں گے جس پر ایسے طلباء و طالبات جن کی اکثریت انگلش کے امتحان میں فیل ہو جاتی ہے انہوں نے بھی انٹر میڈیٹ کلیئر کرنے کیلئے داخلے بھجوانے شرو ع کر دیئے تاہم سیکرٹری ہائر ایجوکیشن نے ایسے طلباء جن کے داخلے لیٹ تھے ان پر روزانہ کے حساب سے 500 روپے جرمانہ عائد کر دیا جس سے ایک بار پھر ہزاروں طلباء غربت کے باعث اپنے مستقبل سے مایوس ہو گئے اور انہوں نے روزنامہ نوائے وقت میں آ کر اپنا مسئلہ بیان کیا جس پر نوائے وقت نے پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر طاہر خورشید سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے سے غریب خاندان کے طلباء و طالبات 50 ہزار سے زائد جرمانہ فیس ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے اس لئے اس جرمانے کو فی الفور واپس لیا جائے جس پر پرنسپل سیکرٹری معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے نوٹس میں لائے اور انہیں بتایا کہ سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ندیم محبوب کے اس فیصلے سے ہزاروں انٹر میڈیٹ کے طلبا و طالبات امتحان دینے سے محروم ہو جائیں گے وزیراعلیٰ نے اس عوامی مسئلے کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے فوری طور پر ہدایات جاری کی کہ لیٹ فیس اور جرمانہ فوری طور پر ختم کیا جائے اور سیکرٹری ایچ سی کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر پنجاب کے 9 تعلیمی بورڈ کے چیئرمین صاحبان کو اس فیصلے سے آگاہ کریں جس پر گزشتہ روز (جمعہ) کو تمام تعلیمی بورڈز میں بغیر جرمانہ کے داخلے کر دیئے گئے بورڈ آفسز شام تک کھلے رہے اور ہزاروں طباء و طالبات نے اپنے داخلہ فارم جمع کروائے اس موقع پر ان کے جذبات دیدنی تھے کئی طلباء و طالبات کی آنکھوں میں شکرانے کے آنسو دیکھے گئے اور کچھ ہاتھ اٹھا کر حکومت پنجاب کے لئے دعا کرتے رہیں۔ طلباء و طالبات نے نوائے وقت کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اخبار نے بروقت عوامی مسئلے کو اجاگر کیا اور اس کو منتقی انجام تک پہنچایا۔