پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹرجنرل(ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضمانتی نہیں، امن کیلئے کوشش کرتے رہیں گے، ہمارا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں، افغانستان نے آگے کیسے بڑھنا ہے فیصلہ افغان عوام نے کرنا ہے۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بندوق فیصلہ نہیں کر سکتی، افغانستان کے فریقین کو بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا ہو گا، خطے کے اسٹیک ہولڈرز کو افغان فریقین سے مل بیٹھنا ہو گا۔انہوں نے واضح کیا کہ ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سب جانتے ہیں داعش اور ٹی ٹی پی افغانستان میں موجود ہیں، حالات خراب ہوئے تو افغان مہاجرین کے آنے کا خدشہ ہے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سول وار سے کسی کا فائدہ نہیں ہو گا، پاک افغان بارڈر پر بارڈر سیکیورٹی مینجمنٹ بہت مستحکم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان سرحد پر نوے فیصد سے زائد حصے پر باڑ لگ چکی، دوسری طرف سے سرحد انتظامات ائیر ٹائٹ نہیں رکھے گئے۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ امریکا نے افغان فوج کی تربیت پر کھربوں روپے خرچ کیے، افغانستان کی اپنی فضائیہ بھی موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان فوج نے کہیں مزاحمت کی یا کریں گے یہ دیکھنا ہو گا، اس وقت افغان فوج کی پیشرفت کوئی خاص نہیں، اب تک کی خبروں کے مطابق طالبان کی پیشرفت زیادہ ہے۔
پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں. ڈی جی آئی ایس پی آر
Jul 10, 2021 | 19:24