اسلام آباد (خبرنگار+ نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جو ظلم وبربریت کی جا رہی ہے ظلم وجبر کو فوری طور بند ہو نا چاہیے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل ہو رہی ہے کشمیر کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ میرا بیرسٹر صاحب سے پرانا تعلق ہے۔ اس وقت ہماری سیاست میں عجیب صورت حال ہے آئے روز ویڈیو چلائی جاتی ہیں۔ بیرون ملک دنیا میں ہمارے ملک کی سیاست کو کیسے دیکھا جاتا ہو گا۔ ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے کیا میں نے اور پرویز الہی نے کبھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی بیان دیا ہے میرے اور پرویز الہی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ نظریاتی اختلافات باپ بیٹے میں بھی ہوتے رہتے ہیں۔ شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت ریشہ دوانیوں میں مصروف ہے اور وہاں پر بہت بڑے پیمانے پر ظلم ہو رہا ہے اس کے لیے ہمیں بین الاقوامی حمایت کی ضرورت ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو رکوایا جا سکے اور کشمیری اپنی مرضی اور منشا ء کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میرا اور چوہدری شجاعت حسین کا سیاسی نہیں بلکہ خاندانی تعلق ہے اور میری سیاسی تربیت میں چوہدری ظہور الہٰی کا بھی اہم کردار ہے۔ لہذا ہمارا یہ تعلق نسلوں پر محیط ہے اور ہم اس سلسلے کو آج تک نبھا رہے ہیں اور آئندہ بھی نبھائیں گے۔ آج یہاں چوہدری شجاعت کی عیادت کرنے آیا ہوں اور ان کے دل میں کشمیر کے لیے کمٹمنٹ ہے میں نے حال ہی میں بین الاقوامی دورہ بھی کیا ہے ہم مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
پرویز الٰہی کیساتھ اختلاف نہیں، کبھی ایک دوسرے کیخلاف بیان دیا؟: شجاعت
Jul 10, 2022