اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی اداروں کے خلاف گھٹیا، مذموم اور شرانگیز میڈیا مہم شیطانی ذہن کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے، چند عناصر بیرون ملک بیٹھ کر ملک دشمنی اور غداری کر رہے ہیں۔ اتوار کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ملک اور ریاست کے خلاف مہم وہی پرانی ہے، صرف چہرے بدل رہے ہیں، 9 مئی والا ایجنڈا بیرون ملک بیٹھی پراکسیز اور کٹھ پتلیوں کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ سیاسی شدت پسندی کا واقعہ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فارن ایجنٹ کا مرض لا علاج ہے جو اقتدار سے محرومی کے بعد فومو (Fear of missing out) کی ذہنی کیفیت کا شکار ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کی کسی بھی قیمت پر اجازت نہیں دیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ توشہ خانہ کا ٹرائل شروع ہو رہا ہے، کرپشن کے ثبوت سامنے آ رہے ہیں اس لئے عمران خان کو ایک اور سازش درکار ہے۔ کبھی سائیفر، کبھی راکٹ لانچر سے قاتلانہ حملہ، کبھی حوروں والے ٹیکے، بے ہودہ بیانات بیمار ذہنیت کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات سیاسی عمل کا حصہ ہے۔ ریڈیو پاکستان لاہور میں مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی نوجوان نسل کو مثبت ذرائع ابلاغ کی ضرورت ہے کیونکہ گزشتہ حکمرانوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں تمام اداروں کو بری طرح نقصان پہنچایا، انہی چار سالوں میں ملک میں نفرت کے بیج بوئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہونا چاہئے نہ کہ پٹرول بم۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2017-18میں فلم پالیسی کی بنیاد رکھی اور اس کیلئے بجٹ بھی مختص کیا گیا لیکن بدقسمتی سے گزشتہ حکومت نے ہرادارے کو تباہ کیا۔ پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو پاکستان کو نیلام کرنے کی باتیں کی گئیں۔ حکومت نے ورثہ، ثقافت اور سینما کے ذریعے کلچرل بیانیے کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے پوری طرح قانون سازی کی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ فلم سازی میں استعمال ہونے والے آلات کی درآمد کیلئے ایف بی آر کے ذریعے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ فلمیں بنیں اور دنیا کو پاکستان کا سافٹ امیج دکھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سینما ہاﺅسز مختلف وجوہات کی بنا پر پٹرول پمپس اور شادی ہال میں تبدیل ہوئے کیونکہ فلم پروڈیوسرز کیلئے ممکن نہیں تھا کہ وہ اسے مزید چلا سکے لیکن حکومتی پالیسیوں کی بدولت اس عید پر پانچ سے چھ فلمیں ریلیز ہوئیں اور اس میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آرہی ہے جبکہ اس رجحان کی اہمیت کے پیش نظر ریڈیو پاکستان میں عوام کیلئے پہلا ڈیجیٹل سینما بنانے جا رہے ہیں، سینما ہاﺅسز کا مقصد نوجوانوں کو سستی تفریح فراہم کرنا ہے، ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں سینما اور تھیٹرز بنائے جائیں گے جبکہ ایف بی آر انہیں بھرپور ریلیف بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلم فنانسنگ کونسل نے بجٹ میں دو ارب روپے مختص کئے ہیں اب کوئی بھی ڈاکومنٹری، شارٹ فلم یا فلم بنانا چاہے تو حکومت اس کی معاونت کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ ہفتے میوزک فلم پالیسی کو لانچ کیا جا رہا ہے اور پورے ملک کی میوزک ہسٹری کو نیشنل ڈیجیٹل آرکائیو کے ذریعے محفوظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 15جولائی سے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں جس سے میوزک کے ٹیلنٹ کو پرموٹ کیا جائے گا اور اس کا آغاز سندھ سے کرنے جا رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات