قرار داد مذمت اور یوم تقدیس قرآن پاک

محاذ آرائی…ایم ڈی طاہر جرال
mdtahirjarral111@gmail.com

 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مذمتی قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔ اسی اجلاس میںجماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی انکا کہنا تھا   پارلیمان کی منظور شدہ قرارداد کی حیثیت کاغذ کے ٹکڑوں سے زیادہ نہیں ، ہمیں عملی قدم اٹھانا ہوگا’’دو ار ب مسلما نو ں کیلئے قر آن کر یم اور رسول کر یم ؐ کی محبت سر خ لیکر ہے اور انشا ء اللہ رہے گی ‘‘ قوم نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کیااپیل پرسات جولائی کو یوم تقدس قرآن پوری  مذہبی عقیدت و احتشام  سے منایا ۔ سو ئیڈن کے بدبخت اور اس جیسے گما شتے د ین اسلام کی سچا ئی اور حقا نیت کو رو ک سکتے ہیں اور نہ ایسے لعنتی رو ک سکیں گے۔ہم  یہا ں رو سی صدر ولادن پو ٹن کے جذ بہ عقید ت کو سلام پیش کر تے ہیں جنھوں نے قر آن پاک کو سینے سے لگا کر سو ئیڈ ن کے گستا خ کی مذ مت کی،رو سی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ بلند تر ین مقام پر قر آن پاک کو عز ت وتکر یم سے ر کھیںگے۔دو جو لا ئی کو جد ہ میں ہو نیوالی او آ ئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں سو ئیڈ ن واقعہ کی سخت تر ین مذ مت اور اس کے کر دارو ں سے سخت سلو ک کی استد عا کی تھی۔مسلمانان عالم او آ ئی اسی کے پلیٹ فورم سے اس سے بھی زیادہ سخت  فیصلے کی توقع کر رہے  تھے ۔ہم پا کستان، سعودی عر ب ،تر کی  اور ایران کی لیڈ ر شپ سے گز ار ش کر رہے ہیں کہ مسلم لیڈر شب امہ کی حقیقی ترجمانی کرے۔ اس میں  دو آراء نہیں  کہ تحفظ تقدیس قرآن مسلمانوں کے ایمان کی اساس اور روح ہے اللہ کے پیغمبر ؐ پر نازل شدہ آسمانی کتاب قرآن مجید کا مقام اہل اسلام کی دل کی گہرائیوں میں ہے۔قرآن مجید صبح قیامت تک کے لئے انسانیت کی رشد و ہدائت کا سرچشمہ ہے اس لازوال کتاب سے مسلمانوں کو اپنی جانوں ، اپنے مال ، اپنی اولاد  اپنے عہدوں سے بڑھ کر عقیدت ہے۔سویڈن حکومت کی ہلا شیری  پر معلون  راسموس پالوڈان کی جانب سے اہانت شدید قابل مذمت اور قابل سزاجرم ہے-سویڈن کے بدقسمت نے قرآن عظیم کی شان میں گستاخی کرکے دنیا بھرکے مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے، اس اشتعال انگیز عمل سے مسلمان افسرہ اور ان کے دل چھلنی ہیں اس سے قبل بھی یورپی ممالک میں شعائر اسلام کو اہانت ، مذاق اور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔اہل اسلام ناموس قرآن پر انگلی اٹھانے والے مجرموں کے خلاف شدید غم و غصہ کی کیفیت میں ہیں ۔ قرآن پاک کی تقدیس دنیا کے دو ارب مسلمانوں کے لیے سرخ لکیر کی حیثیت رکھتی ہے اسے اگر چھیڑا جائے گا تو مسلمان بالکل بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے، مسلمان اپنی گردنیں تو کٹا سکتے ہیں، مگر حرمت قرآن اور رسول پر ایک حرف بھی برداشت نہیں کر سکتے ۔ اس حوالے او آئی سی اور عالمی برادری سویڈن حکومت کی زیر سرپرستی اسلام مخالف سرگرمیوں کا فوری نوٹس لے  پاکستان فوری طور پر سویڈش سفیر کو ملک بدر کرے۔ حکومت پاکستان اس اشتعال انگیز گستاخی کے معاملے کو اقوام متحدہ میں اجاگرکرے اور دنیا کے باضمیر ممالک کو متحرک کرے… حال ہی میں پوپ فرانسس نے کہا کہ اسلام کے خلاف '' مشتعل '' ہو کر کسی کے لئے بھی دہشت گردی پر رد عمل ظاہر کرنا غلط تھا،ضمیر کے لوگوں کو ان آوازوں کو ختم کرنا چاہئے جو تہذیبوں کے تصادم کو فروغ دیتے ہیں انہیں پوپ فرانسس کے مشورے پر عمل کرنا چاہئے اور دیرپا حل تیار کرنا چاہئے جو تشدد، مذہبی یا کسی اور طرح کی بنیادی وجوہات سے نمٹ سکتے ہیں۔ قرآن پاک کی توہین کیتدارک سے متعلق جرائم سے متعلق موجودہ قوانین مثلا جو بھی جان بوجھ کر قرآن مجید کی ایک کاپی یا اس سے کسی اقتباس کی توہین کرتا ہے یا اسے کسی بھی توہین آمیز طریقے سے استعمال کرتا ہے یا کسی غیر قانونی مقصد کے لئے  استعمال کرتا ہے تو اسے قید کی سزا دی جائے گی، پاکستان پینل کوڈ کا حوالہ اس ضمن میں موجود ہے۔. جان بوجھ کر قرآن کی ایک کاپی کو بے دخل کرنے کی سزا کچھ ممالک میں قید کی سزا ہے اور افغانستان، سعودی عرب اور صومالیہ میں سزائے موت کا باعث بن سکتی ہے۔سی این این اور رائٹرز کے مطابق، 28 جون، 2023 کو، سویڈن میں مقیم عراقی تارکین وطن سلوان مومیکا نے اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن جلا دیا، سویڈش پولیس نے سویڈش عدالت کے ایک فیصلے کے بعد اس مظاہرے کی اجازت دی تھی جس نے اظہار رائے کی آزادی کی بنیاد پر اس کی اجازت دی تھی۔  2001کے بعد سے دنیا میں قرآن کریم کی جان بوجھ کر بے حرمتی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو اسلام کے خلاف کچھ افراد اور گروہوں کے عدم رواداری بے توقیر اور جنونی رویے کی کہانی سناتا ہے۔یہ جاننا مشکل نہیں ہے کہ قرآن پاک تمام انسانیت کے لئے ہے اور قرآن پاک کا موضوع انسان ہے،یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اگر مسلمان پچھلے مقدس صحیفوں اور انبیاء پر یقین نہیں رکھتے ہیں تووہ سچے مومن نہیں ہوسکتے ۔تمام انبیائے کرام اور مقدس صحائف پر ایمان اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، دنیا کو یہ سمجھنا چاہئے کہ یہ واقعات انتہا پسند ذہنوں کو انتقامی کارروائی کرنے کے لئے اکسانے کی سب سے بڑی وجہ ہیں جو باہمی امن اور بقائے باہمی کے لئے بھی خطرہ ہے۔ جب ہم قرآن پاک کے احکام کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، ہمیں امن، رواداری، مساوات اور انصاف سے متعلق بہت سی آیات ملتی ہیں جو اسلام کا اصل جوہر ہیں۔۔ہم پاکستان کی سیاسی قیادت کے مذہبی جذبات اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف اقدامات کی دل سے قدر کرتے ہیں لیکن اب معاملہ مذمتی قرار دادوں سے بہت آگے نکل گیا ہے اب اہل مغرب کو بتانا ہو گا کہ روز روز یہ افسوسناک واقعات مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بن رہے ہیں اور یہ دل آزاری کسی بڑے سانحہ کا باعث بن سکتی ہے اب حکومت پاکستان کو ایک برا قدم اٹھانا پڑے گا اور فوری طور پر سویڈن سے سفارتی تعلقات معطل کرنے چاہئیں پہلے ہم نے دیکھا کہ ناروے میں یہ دل خراش سانحہ ہوا تووفاقی حکومت نے ناروے کے سفیر کو ملک بدر نہیں کیا اب سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ ہو گیا اگر اب بھی سویڈن کے سفیر کو پاکستان سے واپس نہ بھیجا گیا تو عوام میں مزید اشتعال پیدا ہو سکتا ہے

ای پیپر دی نیشن