لاہور(کامرس رپورٹر )وفاقی حکومت نے صوبائی بار کونسلز کو فنانس ایکٹ 2023کے ذریعے سیکنڈ شیڈول میں ایگزمپشن کی لسٹ میں شامل کرلیا۔جس کے تحت اب تمام بار کونسلز کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہو گی۔ یہ بات چیئرمین انٹر پروونشل بار کونسلز ریلیشنز اینڈ فارن افیئرز کمیٹی پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے بتائی۔ انہوںنے کہا کہ وکلا ء کی خدمت کا جذبہ 2021 سے انکم ٹیکس ایگزمپشن کی صورت میں شروع ہواجو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ایڈوانسمنٹ اور فلاح و بہبود کے دیگر منصوبوں کے ساتھ آج بھی جاری ہے اور آنے والے سالوں میں بھی وکلا ء برادی کے لئے یہ خدمات جاری رہیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال خاص طو رپر انٹر پروونشل کمیٹی کی سفارشات پر سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون اور وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کی خصوصی کاوشوں سے تمام پروونشل بار کونسلز کو جس میں پنجاب بار کونسل، خیبر پی کے بار کونسل، سندھ بار کونسل،بلوچستان بار کونسل اور اسلام آبادبار کونسل شامل ہیں کو فنانس ایکٹ 2023کے ذریعے سیکنڈ شیڈول میں ایگزمپشن کی لسٹ میں شامل کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد اب تمام بار کونسلز کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہو ں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پر اپنی لیڈر شپ احسن بھون ، اعظم نذیر تارڑ اوروزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے مطالبے کو تسلیم کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سارے عمل میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل بشارت اللہ خان نے بھی بھرپور معاونت کی جس پر ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔