لاہور(کامرس رپورٹر )سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دے کر اقتصادی ترقی، غربت میں کمی اور امن و استحکام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ گزشتہ روز جنوبی ایشیا میں اقتصادی انضمام کے موضوع پر گول میز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتصادی انضمام براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرتا ہے کیونکہ اس سے سرمایہ کاروں کو زیادہ بڑی اور پرکشش مارکیٹ میسر آتی ہے۔ یہ اضافی سرمایہ کاری خطے میں جدید ٹیکنالوجی اور مہارت لے کر آتی ہے جس سے پیداواری صلاحیت، روزگار اور اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیگریشن سے سرحدی انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورکس، پاور گرڈز، اور ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم کی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔ بہتر انفراسٹرکچر سے کنیکٹوٹی اور نقل و حمل کے اخراجات کم ہوتے ہیں اور علاقائی رابطوں، تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ ملتا ہے۔ اس سے ٹیرف، کسٹم کے طریقہ کار، نان ٹیرف رکاوٹوں اور تجارتی رکاوٹوں کو کم کرکے تجارتی سہولت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ سرحدوں کے آر پار سامان اور خدمات کی بہتر روانی سے تجارتی حجم اور اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ مربوط معیشتیں قوت خرید میں اضافہ کے ساتھ ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر ابھرتی ہیں۔ یہ وسیع تر مارکیٹ بزنس کو زیادہ صارفین تک رسائی فراہم کرتی ہے جس سے پیداواری صلاحیت اور مسابقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی انضمام ممالک کے درمیان علم، ٹیکنالوجی اور جدت طرازیکے تبادلے میں سہولت فراہم کرتا ہے جس سے پیداواری صلاحیت میں بہتریاور صنعتوں کو اپ گریڈ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی انضمام سے سیاسی استحکام اور امن کو فروغ دینے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ جب ممالک باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون میں مشغول ہوں تو ان میں پرامن تعلقات کو برقرار رکھنے اور تنازعات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی اجتماعی صلاحیت کو بروئے کار لا کر جنوبی ایشیائی ممالک زیادہ خوشحالی اور اپنے شہریوں کے لیے بہتر معیار زندگی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ اس سے ثقافتی تبادلے، سیاحت اور عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ ملتا ہے جس سے افہام و تفہیم، رواداری اور تعاون کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔
باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دیکر ترقی، امن و استحکام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے:افتخار علی
Jul 10, 2023