مصر میں نوجوانوں میں اچانک اموات کے بڑھتے رجحان کی کیا وجوہات ہیں؟

مصر میں ناگہانی موت کا رجحان نوجوانوں میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اس کے پھیلنے کے ساتھ ہی اس کے رونما ہونے کی طبی اور سائنسی وجوہات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔نیشنل ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے سابق ڈین مصری ڈاکٹر جمال شعبان نے نوجوانوں کو کچھ ایسی عادات سے خبردار کیا جو ان کی جان لے سکتی ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "فیس بک" پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے انہوں نے نوجوان "اسائنمنٹ ڈاکٹر" ریم سلیمان کی موت کا راز بیان کیا۔ ریم کو ابھی باضابطہ ملازمت کی خوشخبری نہیں ملی تھی کہ اچانک موت نے آ لیا۔

ہارٹ اٹیک کے واقعات میں اضافہ
ڈاکٹرجمال شعبان نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں میں اچانک موت کا رجحان دل کے دورے اور مدافعتی امراض میں اضافے کے نتیجے میں پھیل گیا ہے۔ اس کی وجہ جدید زندگی کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور موبائل فونز، آلات اور اسکرینوں کے برقی مقناطیسی جنگل کا پھیلنا ہے۔ 

ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے سابق ڈین نے خاص طور پر نوجوانوں میں اچانک موت کے پھیلاؤ کے بارے میں کہا کہ "نوجوانوں میں اچانک موت کی وجوہات میں خون کے جمنے کے واقعات میں اضافہ، مدافعتی امراض میں اضافہ اور دیگرنا معلوم وجوہات شامل ہیں لیکن اس کے علاوہ جدید زندگی کے دباؤ، تمباکو نوشی، منشیات، ہائیڈروجنیٹڈ تیل، فاسٹ فوڈ اور ماحولیاتی آلودگی بھی نوجوانوں میں اچانک موت کا باعث ہیں"۔ڈاکٹر شعبان نے نشاندہی کی کہ اچانک موت کے رجحان کی وجوہات میں "موبائل فونز، اسکرینوں اور آلات کا برقی مقناطیسی جنگل، پوسٹ کووڈ سنڈروم، کسی جسمانی سرگرمی کی کمی اور یقیناً جینیاتی رجحان" شامل ہیں۔

اداسی کی کیفیت
قابل ذکر ہے کہ نوجوان کمیشننگ ڈاکٹر ریم سلیمان کی موت نے اس کے دوستوں اور مینوفیہ گورنری کے لوگوں میں غم کی کیفیت پیدا کردی۔

اس کے دوستوں نے تصدیق کی کہ نوجوان کمیشننگ ڈاکٹر ریم سلیمان کا اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اس نے بمشکل اپنا کام شروع کیا تھا اور اس کے اچانک انتقال پر ہر آنکھ اشک بار ہے

ای پیپر دی نیشن