گوجرانوالہ (فرحان میر) گوجرنوالہ بورڈ کے تحت میٹرک میں ٹاپ پوزیشن ہولڈرز طلبہ کی اکثریت کا تعلق متوسط اور مزدور پیشہ گھرانوں سے ہے۔ جنرل گروپ میں تینوں پوزیشن ہولڈرز طلبہ کے والدین مزدور ہیں، تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحان میں جنرل گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلم سعود کا والد مستری کے ساتھ مزدوری کرتا ہے۔ طالب علم خود بھی پارٹ ٹائم مزدوری کرتا تھا، سعود نے’’ نوائے وقت‘‘ کو بتایا کہ ان کے مالی حالات بہت خراب ہیں وہ 8بہن بھائی، تین مرلے پر مشتمل 2 کمروں میں رہتے ہیں۔ ان کے گھر کا 2ماہ کا15 ہزار بجلی کا بل جمع نہ ہونے سے بجلی کاٹنے کا نوٹس بھی مل چکا ہے۔ سعود مستقبل میں وکالت کا پیشہ اختیار کر کے معاشرے سے ناانصافی ختم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ جنرل گروپ میں سیکنڈ پوزیشن حاصل کرنے والے عامر شہزاد کا والد پلمبر ہے، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلم کا والد بھی مزدور ہے۔ بورڈ میں تھرڈ آنے والی طالبہ بریرہ کے والد گورنمنٹ ٹیچر اور میمونہ کے والد پولیس ملازم ہیں، سائنس گروپ گرلز میں سیکنڈ آنے والی طالبہ سنعیہ نوال کے والد کی سٹیشنری کی شاپ ہے۔ جنرل گروپ میں ٹاپ کرنے والی طالبہ کے والد ڈرائیور اور سیکنڈ آنے والی خدیجہ مسکان کا والد فیکٹری میں مزدوری کرتا ہے۔ اس طرح غریب اور متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے ان طلبہ نے اپنی محنت سے ثابت کیا ہے کہ کامیابی کسی کی میراث نہیں۔ علاوہ ازیں گوجرانولہ بورڈ کے تحت زیادہ تر پوزیشن ہولڈرز کا تعلق چھوٹے اور غیر معروف سکولوں سے ہے۔