اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+نوائے وقت رپورٹ) خاور مانیکا نے کہا ہے کہ عمران نے نکاح کے متعلق جھوٹ بولا، ہیرو کا اخلاقی لیول دیکھ لیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ چودہ نومبرکو میں نے بشریٰ بی بی کو طلاق دی، بانی پی ٹی آئی کے نکاح پر کسی نے نہیں پوچھا ہمارے خلاف منفی پراپیگنڈا کیا گیا۔ چار سال سے مجھے سوشل میڈیا پر برا بھلا کہا جا رہا ہے۔ ہم نے اپنے خلاف باتوں کا کبھی جواب نہیں دیا، اپنا موقف دینا چاہتا ہوں، یکم جنوری کو بانی پی ٹی آئی کا نکاح ہوا اور7جنوری کو نکاح سے انکارکیا گیا، مجھے سمجھ نہیں آ رہی سابق وزیراعظم نے جھوٹ کیوں بولا، بڑے ہیرو کا اخلاقی لیول دیکھ لیں۔ ہمیں یہ مغربی ممالک کی مثالیں دیتا ہے۔ اگر مغربی ممالک میں ایسا کوئی کام ہو تو لوگ استعفیٰ دے دیتے ہیں، جھوٹ بول کرآج تک صفائیاں دے رہے ہیں، ہم بحیثیت قوم کس طرف جا رہے ہیں۔ عدت کو غلط بیانی کر کے چھپایا گیا ہے۔ ان کے وکلاء کی ٹیم محنت پر لگی ہے کہ 39 دن کی مدت ثابت کرنی ہے، کیس کو کیوں جلدی ختم کیا جا رہا ہے۔ کیا کسی نے علماء سے پوچھا، شریعہ کورٹ سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔ بشریٰ بی بی کے ساتھ 28 سال گزارے ہیں، ہار جاؤں یا جیتوں فرق نہیں پڑتا، اسلامی قوانین پر عمل کرنا چاہیے، ان کو کیا جلدی تھی کہ عدت پورا نہیں ہونے دیا گیا۔ ملزم اور مجرم بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اس کا حصہ ہیں۔ آپ ایک کیس کو لے کر اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ایسے معاشرتی معاملات پر اس لیے سزا رکھی تاکہ بگاڑ نہ ہو، عدت اس لیے ہے کہ بگاڑ کے بعد رجوع کے بھی امکانات ہوں، آپ کو نکاح کی اتنی جلدی تھی قوم کو وجہ تو بتادیں، اگر وہ رک جاتے تو آج ان کے وکلا کو ایسی صفائیاں دینے کی نوبت نہیں آتی، اس کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور میڈیکل بورڈ سے رجوع کیا جائے، بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں، ایک وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بول رہا تھا اور کسی نے نہیں پوچھا، بحثیت قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں۔