کابینہ اجلاس میں کئی وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا گیا

کابینہ اجلاس میں کئی وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا گیا. وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سخت معاشی حالات میں کفایت شعاری پلان پر کام تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم کو کابینہ اجلاس میں حکومتی اخراجات کم کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی کو ختم کرنے سے متعلق معاملہ اور پی ڈبلیو ڈی سمیت دیگر اداروں کی نجکاری فارمولے پربھی غور کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں کئی وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا، واضح رہے انسٹیٹیوشنل ریفارمز سیل نے رائٹ سائزنگ پر کام شروع کردیا۔ پانچ وزارتوں سے ایک ہفتے میں سفارشات طلب کی گئی ہیں۔کابینہ اجلاس میں وزارتوں میں رائٹ اور ڈاؤن سائزنگ سے متعلق امور پر غورکیا گیا، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ترجیحی وزارتوں سے متعلق بریفنگ دی، کابینہ اجلاس میں وازتوں اور محکموں کو ختم کرنے کا پلان پیش کیا گیا۔پانچ وفاقی وزارتوں سے کمیٹی کی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کردی گئیں،جن وزارتوں سے سفارشات مانگی گئی ہیں ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سرفہرست ہے۔ امور، کشمیر، امورِ کشمیر، سیفران، صنعت و پیداوار اور ہیلتھ سروسز کی وزارتیں بھی شامل ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارتوں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنا ہوگی،انہوں نے کہا کہ وزارتیں اپنے کام میں تیزی لائیں، کسی صورت کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔کابینہ اجلا س میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہا ہے، ان کو تین ماہ کا ریلیف دیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کڑوے فیصلے کرنا پڑیں گے، جن علاقوں میں بجلی چوری ہو رہی ہے وہاں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی پورٹ پر 1200 ارب کی چوری ہو رہی ہے. ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ تعاون کے فروغ پر تیزی سے پیش رفت کو یقینی بنانا ہوگا. کسی نے سستی سے کام لیا تو برداشت نہیں کروں گا۔

ای پیپر دی نیشن