پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا‘ صدر زرداری چھٹی بار خطاب کرینگے‘ سیکورٹی کے سخت انتظامات

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا‘ صدر زرداری چھٹی بار خطاب کرینگے‘ سیکورٹی کے سخت انتظامات

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پارلیمنٹ کا مشترکہ تاریخی اجلاس آج (پیر کو) ہوگا جس میں صدر آصف علی زرداری ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چھٹی بار پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا ریکارڈ قائم کریں گے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ اجلاس کیلئے سپیشل پاسز جاری کر دیئے گئے ہیں، خصوصی دعوت نامہ کے حامل افراد کے بغیر آنےوالے افراد کو شاہراہ دستور سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور اس مقصد کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کئے جائینگے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیرکی سہ پہر ساڑھے چار بجے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوگا۔ اس موقع پر سکےورٹی کے غیر معمولی انتظامات بھی کئے گئے ہیں جبکہ مشترکہ اجلاس کےلئے مہمانوں اور صحافیوں کےلئے سپیشل پاسز جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ غیرملکی سفارتکاروں، مختلف اداروں اور مسلح افواج کے سربراہان کو بھی دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں۔ چاروں صوبوں کے گورنرز، وزراءاعلیٰ، سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو بھی خصوصی دعوت نامے جاری کر دئیے گئے ہیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں سکےورٹی کے غیر معمولی انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق جنرل محمد ضیاءالحق مرحوم پانچ مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں جو جمہوری منتخب صدر آج توڑ دیں گے۔ صدر ضیاءالحق نے 7 ویں قومی اسمبلی سے پانچ بار خطاب کیا غلام اسحاق خان اور فاروق لغاری کے بعد صدر آصف علی زرداری تیسرے صدر ہوں گے جنہیں دو اسمبلیوں سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوگا۔ علاوہ ازیں صدر آصف زرداری کے خطاب کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاوس کے اطراف میں سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ پولیس کے ہمراہ رینجرز اہلکاروں کو تعینات کیا جائیگا، ریڈ زون کو مکمل سیل کرتے ہوئے صرف ان گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی جن کے پاس پارلیمنٹ ہاﺅس کے مشترکہ اجلاس کے خصوصی دعوت نامے ہونگے، ممبران پارلیمنٹ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنا سکیورٹی سٹاف اپنے ہمراہ پارلیمنٹ ہاوس میں نہ لائیں جبکہ مہمانوں کو مکمل چیکنگ کے بعد پارلیمنٹ ہاﺅس میں داخلے کی اجازت ہو گی۔ نوازشریف اپنے عہد وزارت عظمیٰ کا ساتواں صدارتی خطاب سنیں گے، ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایوان صدر کو یقین ہے کہ صدر کو چھٹی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی طرف سے جو لکھی ہوئی تقریر دی جائے گی اس میں پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور میں ہونے والی ریکارڈ کرپشن، قومی اداروں کی تباہی، توانائی بحران میں سابق دور کی اہم شخصیات کے ملوث ہونے اور بے ضابطگیوں سمیت دیگر معاملات کو کھل کر بیان کیا جائے گا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نو منتخب اسمبلی کے پہلے اجلاس کے بعد صدر کے خطاب کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا آئینی تقاضا ہے اور صدر کے خطاب کے ساتھ ہی نئے پارلیمانی سال کا آغاز ہوتا ہے۔ دریں اثناء صدر آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے (آج) پیر کو ہونے والے خطاب کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کی ہفتہ وار تعطیلات منسوخ کردی گئیں تھیں‘ پارلیمنٹ ہاﺅس کا تمام سٹاف اتوار کو اپنی ڈیوٹی پر حاضر رہا۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے طلب کیا گیا ہے حکومت کی طرف سے خطاب کا ابتدائی مسودہ ایوان صدر بھیج دیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس

ق

ای پیپر دی نیشن