فرزانہ قتل کیس، پسند کی شادیاں: جسٹس فیصل زمان نے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے فرزانہ قتل کیس کا جلد فیصلہ کرنے اور پسند کی شادی کرنے والے جوڑوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لئے دائردرخواست کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے معاملہ مزید سماعت کے لئے چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔ عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا فرزانہ قتل کیس معاشرے کے منہ پر طمانچہ ہے اس قتل سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی لہذا اس کیس کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کر کے جلد فیصلہ کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔ انہوں نے کہا آئین کے تحت ہر عاقل بالغ کو اپنی مرضی سے شادی کرنے کا حق حاصل ہے مگر پسند کی شادی کرنے والے جوڑوں کی جانب سے عدالت میں بیان دینے اور نکاح نامہ پیش کرنے کے باوجود پولیس انہیں اغوا اور دیگر مقدمات میں پھنسائے رکھتی ہے اور پولیس ان سے دیہاڑیاں لگاتی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے ایسے مقدمات کی تفتیش ایس ایس پی رینک کے پولیس افسران کے سپرد کرنے کے احکامات صادر کرے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا اس حوالے سے معاملہ پہلے ہی چیف جسٹس کے پاس زیر سماعت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...